اسرائیلی پولیس نے یروشلم کے پرانے شہر کے قریب ایک مسلم قبرستان میں جاری کام کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے اسٹن گرینیڈ پھینکے اور ایک شخص کو گرفتار کیا۔
یہودی میونسپل ورکرز فلسطینیوں اور عربوں کے الیوسفیہ قبرستان کی جگہ پر زمین برابر کر رہے ہیں۔
اس مہینے کے شروع میں یروشلم کی ایک ضلع عدالت نے فلسطینی گروپوں کی طرف سے کام روکنے کی اپیل مسترد کر دی تھی۔
منگل کے روز سیاہ پٹیوں والی فلسطینی خواتین جاری کام کو روکنے کے لیے قبروں کے پاس بیٹھ گئیں۔ فلسطینی مرد ان کے ساتھ عربی میں دعائیں پڑھ رہے تھے۔ اس قبرستان میں 1967 کی جنگ میں ہلاک فلسطینی دفن ہیں، جن کا کتبہ بھی لگا ہوا ہے۔
یہ تعمیر ایک پارک اور سڑک کی تعمیر کے شہر کے ترقیاتی منصوبوں کا حصہ ہے جس سے یہودیوں کے لیے پرانے شہر تک رسائی آسان ہو گی۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ ایک عوامی جگہ ہے اور اسلامی حکام نے اس قبرستانوں کو مسلمانوں کے قبرستان کی حدود سے باہر رکھا تھا۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان مئی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود یروشلم میں کشیدگی برقرار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی پولیس اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان جھڑپ
لڑائی مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے دوران یروشلم میں فلسطینیوں کے خلاف پولیس کی کارروائیوں کی وجہ سے ہوئی تھی۔
عالمی برادری کو نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیل مسلسل فلسطینی باشندوں کے خلاف کاروائی کر رہا ہے اور یہودی بستی آباد کر رہا ہے، اس کے لیے وہ فلسطنی باشندوں کو ان کے گھر سے بےدخل کر رہا ہے اور فلسطینی باشندوں کے قبرستان کو پارک اور سڑک میں تبدیل کر رہا ہے۔