گذشتہ ہفتے سے یروشلم میں اسرائیلی پولیس اور فلطسینی باشندوں کے درمیان جاری تصادم پیر کی صبح اور زیادہ بھڑک اٹھا۔
اس دوران پیر کے روز اسلرائیلی پولیس نے آنسو گیس اور اسٹین گرینیڈ فائر کیے جس سے سینکڑوں کی تعداد میں فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران فلسطینی باشندوں نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے مسجد اقصی سے متصل روڈ وے پر پتھراؤ کیا، جبکہ فلسطینی باشندوں نے اطلاع دی ہے کہ مسجد پر دستی بم پھینکے گئے، جس سے سینکٹروں فلسطینی باشندے زخمی ہوئے ہیں۔
مسجد اقصی اسلام کا تیسرا حرم اور مقدس مقام ہے اور یہ یہودیوں کے لیے بھی ایک مقدس مقام ہے۔
اسرائیلی پولیس اور فلسطینی باشندوں کے درمیان جاری تنازع کے دوران پچھلے دنوں سینکڑوں فلسطینیوں اور دو درجن پولیس افسران کو چوٹ پہنچی ہے۔
برطانیہ کے براڈکاسٹر اسکائی نیوز کی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ مسلح پولیس کس طرح فلسطینی مظاہرین کو حراست میں لے کر زد و کوب کر رہی ہے۔
اس کے علاوہ اولڈ ٹاؤن کی فوٹیج میں فلسطینی باشندوں پر گرینیڈ پھینکے جانے کی ویڈیو بھی آپ دیکھ سکتے ہیں۔ اس کے بعد فلسطینی شخص کو پولیس پکڑتی اور زد و کوب کے بعد چھوڑ دیتی ہے۔
اس درمیان اسرائیلی پولیس نے پیر کے روز ایک ویڈیو جاری کر دعویٰ کیا کہ ایک گاڑی پر مظاہرین کی طرف سے پتھراؤ کیا گیا لیکن اس ویڈیو میں یہ بھی دکھ رہا ہے کہ کس طرح اسرائیلی ڈرائیور نے فلسطینی باشندے پر اپنی کار چڑھانے کی کوشش کی لیکن اس دوران اس کی کار ڈیوائڈر سے ٹکرا گئی اور پھنس گئی حالانکہ اس کار سے ٹکرانے کے بعد ایک شخص کافی دور جا کر گرتا ہوا اس ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے۔
اسرائیلی پولیس کے ذریعے جاری ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ اس کے بعد فلسطینی مظاہرین نے کار کو گھیر لیا لیکن پھر پولیس نے وہاں پہنچ کر اس کار ڈرائیور کو بچایا اور لوگوں کو وہاں سے منتشر کر دیا۔
پولیس نے اپنی ویڈیو میں ڈرائیور کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔
یہ واقعہ پیر کے روز یروشلم کے مقدس مقام پر اسرائیلی پولیس اور فلسطینی مظاہرین کے مابین جھڑپوں کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوم القدس کے موقع پر اسرائیلی پولیس اور فلسطینی نوجوانوں میں جھڑپ، 136 زخمی
فلسطینی طبی ماہرین نے بتایا کہ مسجد اقصی کے احاطے میں ہونے والے تشدد میں کم از کم 180 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں، جن میں 80 افراد کو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔