اسرائیلی پولیس اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان نماز جمعہ کے بعد اسرائیل مقبوضہ مشرقی یروشلم میں جھڑپ دیکھنے کو ملی۔ مظاہرین نے پڑوس کے درجنوں فلسطینی خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے سلوان میں نماز جمعہ ادا کی، جنہیں آثار قدیمہ کے پارک کے منصوبے کے لئے ان کے گھروں سے بے دخل کرنے یا ان کے گھروں کو مسمار کرنے کا خطرہ ہے۔
اس محلے میں حالیہ ہفتوں کے دوران اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں اور مظاہرے دیکھنے کو ملے ہیں۔ اسرائیل نے سن 1967 کی جنگ میں مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا، حالانکہ بین الاقوامی سطح پر اسے تسلیم نہیں کیا گیا ہے لیکن اسرائیل پورے شہر کو اپنا متحدہ دارالحکومت سمجھتا ہے۔ جبکہ فلسطینی مشرقی یروشلم کو ان کی آئندہ ریاست کے دارالحکومت کے طور پر دیکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یروشلم: اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے مابین تصادم میں 20 فلسطینی زخمی
یروشلم میں اسرائیلی فورسز اور فلسطینی کے مابین مئی ماہ میں کشیدگی میں اضافہ ہوا، جس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان گیارہ روزہ جنگ کو جنم دیا، جس میں 250 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے جب کہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔