ETV Bharat / international

اسرائیلی سپریم کورٹ نے ’سیٹلمنٹ لا‘ کو غیر قانونی قرار دیا

سیٹلمنٹ لا کے تحت فلسطینیوں کی اراضی کو قبضہ کرنے کو جائز قراردیا گیا تھا۔

Israel Supreme Court
Israel Supreme Court
author img

By

Published : Jun 10, 2020, 12:05 PM IST

اسرائیل کی سپریم کورٹ نے ملک کے مقبوضہ مغربی کنارہ میں فلسطینیوں کی اراضی کو قبضہ کرنے کو جائز قرار دینے والے 2017 کے ’سیٹلمنٹ لا‘ کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔

ججوں کے ایک نو رکنی بنچ نے ‘سیٹلمنٹ ریگولیشن ایکٹ‘ کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے تحت مغربی کنارے میں نجی ملکیت والی اراضی پر بنائے گئے کچھ چار ہزار آباد مکانات کو سابقہ ​​طور پر قانونی شکل دی جاسکتی ہے۔ آٹھ ججوں نے قانون کو مسترد کردیا جبکہ ایک جج نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔

چیف جسٹس ایسٹر ہیوت نے پینل کے فیصلہ میں لکھا ہے کہ ’’یہ قانون فلسطینی رہائشیوں کے املاک کے حقوق سے زیادہ اسرائیلی باشندوں کے ملکیتی مفادات کو غیرمعمولی طور پر ترجیح دیتا ہے‘‘۔

نیتن یاہو کی دائیں بازو کی لیکود پارٹی نے اس فیصلہ کو بدبختانہ قرار دیا ہے۔ تاہم نیتن یاہو کے نئے اتحادی وائٹ اینڈ بلیو پارٹی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

اسرائیل کی سپریم کورٹ نے ملک کے مقبوضہ مغربی کنارہ میں فلسطینیوں کی اراضی کو قبضہ کرنے کو جائز قرار دینے والے 2017 کے ’سیٹلمنٹ لا‘ کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔

ججوں کے ایک نو رکنی بنچ نے ‘سیٹلمنٹ ریگولیشن ایکٹ‘ کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے تحت مغربی کنارے میں نجی ملکیت والی اراضی پر بنائے گئے کچھ چار ہزار آباد مکانات کو سابقہ ​​طور پر قانونی شکل دی جاسکتی ہے۔ آٹھ ججوں نے قانون کو مسترد کردیا جبکہ ایک جج نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔

چیف جسٹس ایسٹر ہیوت نے پینل کے فیصلہ میں لکھا ہے کہ ’’یہ قانون فلسطینی رہائشیوں کے املاک کے حقوق سے زیادہ اسرائیلی باشندوں کے ملکیتی مفادات کو غیرمعمولی طور پر ترجیح دیتا ہے‘‘۔

نیتن یاہو کی دائیں بازو کی لیکود پارٹی نے اس فیصلہ کو بدبختانہ قرار دیا ہے۔ تاہم نیتن یاہو کے نئے اتحادی وائٹ اینڈ بلیو پارٹی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.