کورونا وائرس کی عالمی وبا نے انسانی زندگی کو ہر اعتبار سے متاثر کیا ہے، اس وبا سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے ، تاہم یہ وبا عالمی سطح پر مسلسل پھیلتی جا رہی ہے۔
فی الوقت دنیا کا کوئی بھی حصہ اس وبا سے محفوظ نہیں ہے، اس لیے برابر مختلف علاقوں اور ملکوں میں لاک ڈاون نافذ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اسرائیل میں بھی اسی کے پیش نظر مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
اس موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا کہ 'یقیناً اس اقدام کی ہم سب کو بھاری قیمت ادا کرنا ہو گی' لیکن ملک میں یومیہ چار ہزار سے زائد متاثرین سامنے آنے کے بعد یہ سخت فیصلہ لیا گیا ہے۔
اس لاک ڈاؤن کے دوران اسرائیلیوں کا مقدس تہوار بھی متاثر ہو سکتا ہے۔
یہ مقدس تہوار ’’یوم کپور‘‘ کہلاتا ہے، جو کہ رواں ماہ کی 27 تاریخ(ستمبر) کو منایا جانے والا ہے۔
یہی سبب ہے کہ تہوار کے پیش نظر اس لاک ڈاؤن کی مخالفت بھی کی جا رہی ہے۔
یہ لاک ڈاون کچھ پابندیوں کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے، جس میں ضروری اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گی، تاہم اسکولز اور شاپنگ مالز بند رہیں گی۔
اس کے علاوہ کم از کم 20 افراد کے اجتماع کی اجازت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:اصل انتخابی سروے میں میری مقبولیت کا انکشاف: ٹرمپ
خیال رہے کہ فی الوقت اسرائیل کی آبادی 90 لاکھ ہے، جہاں گذشتہ کئی دنوں سے 3 سے 4 ہزار یومیہ کورونا وائرس سے متاثرین پائے جا رہے تھے۔