ETV Bharat / international

اسرائیل کا نئی بستیاں قائم کرنے کا اعلان

author img

By

Published : Jan 11, 2021, 10:45 PM IST

اسرائیل کی جانب سے توسیع کی پالیسی پر عمل جاری ہے۔ اسی پالیسی کے تحت اسرائیل کی وزارت ہاوسنگ نے ایک بار پھر مقبوضہ ویسٹ بینک کے حساس علاقے میں نئی یہودی بستیاں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

israel announces new settlements, risking biden's anger
اسرائیل کا نئی بستیاں قائم کرنے کا اعلان

اسرائیل نے مقبوضہ ویسٹ بینک میں 800 نئی یہودی بستیاں بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام سے امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی آنے والی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو سکتے ہیں۔

israel announces new settlements, risking biden's anger
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے دفتر نے اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ ویسٹ بینک میں ایک بستی میں 100 گھر شامل ہوں گے جہاں گذشتہ ماہ ایک فلسطینی حملہ آور کے مبینہ حملے میں ایک اسرائیلی خاتون ہلاک ہوگئی تھی۔

israel announces new settlements, risking biden's anger
اسرائیل کا نئی بستیاں قائم کرنے کا اعلان

اسرائیل نے سنہ 1967 کی جنگ میں ویسٹ بینک اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کرلیا تھا، وہ علاقے جو فلسطینی اپنی آئندہ ریاست کے لیے چاہتے ہیں۔ تقریبا 5 لاکھ اسرائیلی ویسٹ بینک میں بکھرے بستیوں میں رہتے ہیں۔ فلسطینیوں نے بستیوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور امن کی راہ میں حائل رکاوٹ قرار دیا ہے، جس کی ایک ایسی پوزیشن ہے جس میں بین الاقوامی حمایت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایغور مسلمان خواتین کی 'جبری نسبندی' پر چین کی تردید

مرکز اطلاعات فلسطین کی وزارت خارجہ نے اس تازہ ترین اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سے رخصت ہونے سے پہلے ہی بستیوں کی تعمیر کے لیے 'وقت کے خلاف دوڑ' قرار دیا۔

israel announces new settlements, risking biden's anger
امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن

ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کو غیر معمولی مدد فراہم کی تھی، بشمول کئی دہائیوں سے جاری امریکی بستیوں کی مخالفت کرنے کی پالیسی کو ترک کرکے گذشتہ برس امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو ویسٹ بینک جانے والے پہلے امریکی سفارتی عملہ بن گئے تھے۔

جو بائیڈن نے مزید یکساں رویہ اختیار کرنے کا وعدہ کیا ہے جس میں وہ فلسطینیوں کی امداد کو بحال کریں گے جسے ٹرمپ نے منقطع کر دیا تھا اور امن مذاکرات کو بحال کرنے کے لیے کام کریں گے۔ دونوں فریقوں نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں صلح امن مذاکرات نہیں کیے ہیں۔

اسرائیلی حزب اختلاف کے رہنما یائیر لاپڈ جو مارچ میں نتن یاہو سے علیحدگی کی امید رکھتے ہیں، نے اس تصفیہ کے اعلان کو ایک 'غیر ذمہ دارانہ اقدام' قرار دیا ہے جس سے امریکی صدر کی نئی انتظامیہ کے ساتھ 'کشیدگی' شروع ہو سکتی ہے۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'جو بائیڈن انتظامیہ نے ابھی تک اقتدار سنبھالا نہیں ہے اور حکومت پہلے ہی ہمیں غیر ضروری جنگ کی طرف لے جا رہی ہے'۔ انتخابات کے دوران قومی مفاد کو بھی برقرار رکھنا چاہئے۔

اس اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے کے ایک بستی تال مینشی میں 100 مکانات تعمیر کیے جائیں گے جہاں 53 سالہ ایسٹر ہورگن خاتون کو گذشتہ ماہ قریبی جنگل میں گھومتے ہوئے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حملے میں ایک فلسطینی مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ مکانات کی تعمیر کتنی جلد ہوگی، کیونکہ اس طرح کی تعمیر میں عام طور پر متعدد سرکاری اداروں کی منظوری اور ٹینڈرنگ کے عمل کی ضرورت ہوتی ہے۔

اسرائیل نے مقبوضہ ویسٹ بینک میں 800 نئی یہودی بستیاں بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام سے امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی آنے والی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو سکتے ہیں۔

israel announces new settlements, risking biden's anger
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے دفتر نے اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ ویسٹ بینک میں ایک بستی میں 100 گھر شامل ہوں گے جہاں گذشتہ ماہ ایک فلسطینی حملہ آور کے مبینہ حملے میں ایک اسرائیلی خاتون ہلاک ہوگئی تھی۔

israel announces new settlements, risking biden's anger
اسرائیل کا نئی بستیاں قائم کرنے کا اعلان

اسرائیل نے سنہ 1967 کی جنگ میں ویسٹ بینک اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کرلیا تھا، وہ علاقے جو فلسطینی اپنی آئندہ ریاست کے لیے چاہتے ہیں۔ تقریبا 5 لاکھ اسرائیلی ویسٹ بینک میں بکھرے بستیوں میں رہتے ہیں۔ فلسطینیوں نے بستیوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور امن کی راہ میں حائل رکاوٹ قرار دیا ہے، جس کی ایک ایسی پوزیشن ہے جس میں بین الاقوامی حمایت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایغور مسلمان خواتین کی 'جبری نسبندی' پر چین کی تردید

مرکز اطلاعات فلسطین کی وزارت خارجہ نے اس تازہ ترین اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سے رخصت ہونے سے پہلے ہی بستیوں کی تعمیر کے لیے 'وقت کے خلاف دوڑ' قرار دیا۔

israel announces new settlements, risking biden's anger
امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن

ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کو غیر معمولی مدد فراہم کی تھی، بشمول کئی دہائیوں سے جاری امریکی بستیوں کی مخالفت کرنے کی پالیسی کو ترک کرکے گذشتہ برس امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو ویسٹ بینک جانے والے پہلے امریکی سفارتی عملہ بن گئے تھے۔

جو بائیڈن نے مزید یکساں رویہ اختیار کرنے کا وعدہ کیا ہے جس میں وہ فلسطینیوں کی امداد کو بحال کریں گے جسے ٹرمپ نے منقطع کر دیا تھا اور امن مذاکرات کو بحال کرنے کے لیے کام کریں گے۔ دونوں فریقوں نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں صلح امن مذاکرات نہیں کیے ہیں۔

اسرائیلی حزب اختلاف کے رہنما یائیر لاپڈ جو مارچ میں نتن یاہو سے علیحدگی کی امید رکھتے ہیں، نے اس تصفیہ کے اعلان کو ایک 'غیر ذمہ دارانہ اقدام' قرار دیا ہے جس سے امریکی صدر کی نئی انتظامیہ کے ساتھ 'کشیدگی' شروع ہو سکتی ہے۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'جو بائیڈن انتظامیہ نے ابھی تک اقتدار سنبھالا نہیں ہے اور حکومت پہلے ہی ہمیں غیر ضروری جنگ کی طرف لے جا رہی ہے'۔ انتخابات کے دوران قومی مفاد کو بھی برقرار رکھنا چاہئے۔

اس اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے کے ایک بستی تال مینشی میں 100 مکانات تعمیر کیے جائیں گے جہاں 53 سالہ ایسٹر ہورگن خاتون کو گذشتہ ماہ قریبی جنگل میں گھومتے ہوئے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حملے میں ایک فلسطینی مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ مکانات کی تعمیر کتنی جلد ہوگی، کیونکہ اس طرح کی تعمیر میں عام طور پر متعدد سرکاری اداروں کی منظوری اور ٹینڈرنگ کے عمل کی ضرورت ہوتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.