ایرانی خبررساں ایجنسی نے سرکاری بیان کے حوالے سے بتایا کہ 'ایرانی حکومت نے کہا ہے کہ جب تک اس پر سے پوری طرح پابندی نہیں ہٹائی جاتی، وہ 2015 کے جوہری معاہدے پر عمل نہیں کرے گا۔'
امریکہ کی جانب سے بغداد ہوائی اڈے کے قریب کئے گئے ڈرون حملے میں ایرانی کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کے مارے جانے کے دو دن بعد ایران نے کہا ہے کہ 'اس نے اب 2015 کے جوہری معاہدے پر عمل نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔'
بیان کے مطابق ایران نے کہا کہ 'وہ اپنے عہد سے پیچھے ہٹنے کے پانچویں مرحلے میں جوہری معاہدے کو ترک کر رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اب ایران کے جوہری پروگرام کو اپنی اعلی تکنیک کی ضرورت ہے۔'
ایران نے کہا ہے کہ اگر پابندی ہٹا دی جاتی ہے تو وہ اپنی نیوکلیائی عہد بستگی پر پھر سے عمل کرے گا۔
واضح رہے کہ جمعہ کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر امریکی ڈرون حملے میں سلیمانی اور ایران کی تائید یافتہ تنظیم شیعہ پاپولر موبلائزیشن فورس کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس سمیت کئی افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ایران کے اعلی لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اس حملے کا 'سخت انتقام' لینے کا عہد کیا ہے۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی کہا ہے کہ امریکہ کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔