تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک اور دیگر درآمدات کرنے والے ممالک کے درمیان بازار میں تیل کے قیمت کو مستحکم کرنے کے لئے 10 ملین بیرل تک تیل کی پیداوار کرنے کے متعلق اتوار کے روز معادہ کو آخری شکل دے دی گئی ہے۔
میکسیکو کے وزیر توانائی نے ٹویٹر پر کہا کہ اقوام عالم کے گروپ نے یکم مئی سے ایک دن میں 9.7 ملین بیرل کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اتوار کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے عہدیداروں کی ایک نشست کے بعد دیگر ممالک کے توانائی کے عہدیداروں نے بھی ایسی ہی معلومات فراہم کی ہے۔
ایران کی وزارت تیل نے بھی مئی اور جون کے لئے 9.7 ملین کٹوتی کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوپیک کے نام نہاد ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ میکسیکو نے صرف ان مہینوں میں اپنی پیداوار میں ایک لاکھ بیرل کی کمی کی ہے۔
یہ عالمی تیل کی قیمتوں میں اضافے کے معاہدے کے لئے ایک اہم قدم مانا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ معاہدہ مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لئے ایک بے مثال عالمی معاہدہ ہوگا۔
ایرانی وزیر تیل بیجن زنگانے نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ کویت، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اوپیک معاہدے کے تحت ایک دن میں مزید 20 لاکھ بیرل تیل کی پیداوار کم کر بازاروں میں توازن برقرار رکھنے میں مدد کریں گے۔
نائیجیریا کی وزارت پٹرولیم وسائل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس معاہدے میں دیگر کٹوتیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یعنی سال کے آخر تک جولائی سے لے کر ایک دن میں 8 لاکھ بیرل اور 2021 میں شروع ہونے والے 16 ماہ کے لئے 6 ملین بیرل کی کٹوتی ہوگی۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ اس سے مختصر مدت میں تیل کی منڈیوں میں توازن اور قیمتوں میں متوقع بہتری 15 پیسے فی بیرل ہوجائے گی۔
میکسیکو نے ابتدائی طور پر اس معاہدے کو روک دیا تھا لیکن اس کے صدر آندرس مینوئل لوپیز اوبریڈور نے جمعہ کو کہا تھا کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اتفاق کیا ہے کہ امریکہ اس کی تلافی کرے گا کہ میکسیکو مجوزہ کٹوتیوں میں اضافہ نہیں کرسکتا۔
ٹرمپ نے جمعہ کو وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ امریکہ میکسیکو کی مدد کرے گا اور وہ بعد کی تاریخ میں ہمیں ادائیگی کریں گے۔