عراق میں تعینات ایرانی سفارتکار ایراج مسجدی نے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنے خلیجی حریفوں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ جلد سے جلد اختلافات کو حل کرنے کے لیے غور و فکر کررہا ہے۔
ایراج مسجدی نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ ان کی حکومت عراق کے اندر یا خطے کے کسی دوسرے ملک سے معاملات حل کرنے کی کوششوں کا خیرمقدم کرتی ہے'۔
مسجدی نے کہا کہ گذشتہ ماہ امریکی فضائی حملے میں بغداد ایئرپورٹ پر اعلی ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی ہلاک ہونے والے کے بعد سعودی عرب کے ساتھ ممکنہ تعلقات کے بارے میں ایران کے مؤقف کو واضح کیا ہے، تاکہ دونوں ممالک کے دوران غلط فہمیاں دور ہو'۔
مسجدی کے بقول عراق نے علاقائی حریفوں کے درمیان ثالثی کے لئے حالیہ کوششوں کا حوالہ دی ہے۔ جس کے بعد ہم ایران اور سعودی کے مابین اختلافات حل کرنے کی کوشش میں عراق کے کردار کا خیرمقدم کرتے ہیں'۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کا افغانستان سے امریکی فوج واپس لانے کا دوبارہ عہد
انہوں نے کہا کہ ایران اپنے حریفوں کے ساتھ جلد سے جلد اختلافات اور چیلنجوں کو حل کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔
جس کے بعد ایک سینئر سعودی عہدیدار نے کہا تھا کہ وہ سلیمانی کے ذریعہ ریاض اور تہران کے درمیان ثالثی کی کوششوں کے بارے میں کسی پیغام سے آگاہ نہیں ہے۔