ایران کے وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ایران نے اپنے ایم ٹی ہارس جہاز کے قبضے سے متعلق 'متضاد' تفصیلات سنی ہیں اور وہ انڈونیشیا سے وضاحت طلب کر رہے ہیں۔
انہوں نے دارالحکومت تہران میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک تکنیکی مسئلہ ہے اور اس قسم کی چیزیں جہاز رانی میں ہوتی رہتی ہیں۔
خطیب زادہ نے کہا کہ ایران کی بندرگاہوں اور میری ٹائم آرگنائزیشن اور انڈونیشیا میں اس ملک کا سفارت خانہ اس معاملے پر غور کر رہا ہے اور جب یہ واضح ہوجائے گا تو مزید معلومات کا اعلان کیا جائے گا۔
اس میں کہا گیا تھا کہ جہازوں نے جھنڈے نہ دکھا کر اپنی شناخت چھپائی تھی، ٹرانسپونڈر بند کر دیئے تھے اور ریڈیو کال پر کوئی جواب نہیں دے رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
ایران: بیرون ملک سے کورونا ویکسین منگوانے کی اجازت
انڈونیشیا: ایران اور پاناما کے تیل بردار جہاز ضبط
خیال رہے کہ انڈونیشیائی حکام نے ایران اور پاناما کے تیل بردار جہاز کو ضبط کرلیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ان دونوں تیل ٹینکروں کے ذریعے غیر قانونی طور پر تیل منتقل کیا جارہا تھا۔
انڈونیشیا کی 'میری ٹائم سیکیورٹی' ایجنسی کے ترجمان ویسنو پرامادتا نے کہا ہے کہ ایران کے پرچم بردار ایم ٹی ہارس اور پاناما کے پرچم بردار ایم ٹی فریا ٹینکر کو مغربی صوبہ کالیمنتان کے پانیوں میں پکڑا گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کی عائد کردہ پابندیوں کے نتیجے میں عالمی مارکیٹ میں ایران کی خام تیل کی فروخت بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ اب ایرانی حکام ٹینکروں کے ذریعے اس طرح غیر قانونی طریقے سے تیل بیرون ممالک منتقل کر رہے ہیں اور ان کے ٹینکر اکثر پکڑے جاتے ہیں۔