ETV Bharat / international

Iran launched a satellite carrier rocket: ایران نے اپنا سیٹلائٹ راکٹ خلا میں بھیجا - ایرانی وزارت دفاع کے ترجمان احمد حسینی

ایرانی وزارت دفاع کے ترجمان احمد حسینی کا کہنا ہے کہ سیمرغ سیٹلائٹ کیریئر راکٹ(فینکس) کو 470 کلومیٹر کی بلندی پر خلا میں بھیجا گیا (Iran says its rocket sends three 'research payloads' into space)

Iran says its rocket sends three 'research payloads' into space
Iran says its rocket sends three 'research payloads' into space
author img

By

Published : Dec 31, 2021, 1:14 PM IST

ایران نے 3 تحقیقی آلات سے لیس سیٹلائٹ کیریئر راکٹ خلا میں بھیج دیا ہے۔(Iran launched satellite )

سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اس نے ایک سیٹلائٹ کیریئر راکٹ خلا میں بیھج دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس راکٹ میں 3 تحقیقی آلات نصب ہیں تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ راکٹ خلا میں کب بھیجا گیا اور نہ ہی یہ واضح ہے کہ آیا کوئی بھی چیز زمین کے گرد مدار میں داخل ہوئی ہے یا نہیں۔

تاہم ایرانی وزارت دفاع کے ترجمان احمد حسینی کا کہنا ہے کہ سیمرغ سیٹلائٹ کیریئر راکٹ(فینکس) کو 470 کلومیٹر کی بلندی پر خلا میں بھیجا گیا (Iran says its rocket sends three 'research payloads' into space)

اس کے علاوہ اس حوالے سے انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

انہوں نے مزید یہ کہا کہ اس راکٹ کو خلا میں بھیجنے کے لیے جو تحقیقی اہداف پیش کیے گئے تھے وہ حاصل کر لیے گئے ہیں تاہم انہوں نے تحقیق کی نوعیت کی وضاحت نہیں کی۔

دوسری جانب ایرانی ٹیلی ویژن نے راکٹ کے خلا میں بھیجے جانے کی فوٹیج نشر کرتے ہوئے اسے ایرانی سائنسدانوں کی ایک اور کامیابی قرار دیا۔

واضح رہے کہ ایران کی جانب سے خلا میں راکٹ بھیجے جانے کا اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب ویانا میں عالمی طاقتوں کے ساتھ اس کے ٹوٹے ہوئے جوہری معاہدے پر مذاکرات جاری ہیں۔
اس حوالے سے ویانا سے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے تہران یونیورسٹی کے پروفیسر محمد مراندی (Professor Mohammad Marandi of Tehran University) نے کہا ہے کہ یہ راکٹ خلا میں بھیجنا ایران کے خلائی پروگرام کا حصہ ہے اور اس کا آسٹریا کے دارالحکومت میں جاری مذاکرات پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہیے۔
دوسری جانب ایران کے خلا میں راکٹ بھیجنے پر واشنگٹن میں تشویش پیدا ہوگئی (Us on Iran satellite Mission ) ہے کہ سیٹلائٹ لانچ کرنے کے لیے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی ایران کے بیلسٹک میزائل کی ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Israeli Defense Minister on Iran: اسرائیلی وزیر دفاع کا اپنی فوج کو ایران پرحملہ کی تیاری کا حکم
امریکہ کا کہنا ہے کہ اس طرح کے سیٹلائٹ لانچ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی ہیں جس میں ایران پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے بیلسٹک میزائلوں سے متعلق کسی بھی سرگرمی سے باز رہے۔
خیال رہے کہ ایران کی جانب سے اس قبل راکٹ خلا میں بھیجنے پر امریکہ کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا اور2018 میں اس پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔

ایران نے 3 تحقیقی آلات سے لیس سیٹلائٹ کیریئر راکٹ خلا میں بھیج دیا ہے۔(Iran launched satellite )

سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اس نے ایک سیٹلائٹ کیریئر راکٹ خلا میں بیھج دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس راکٹ میں 3 تحقیقی آلات نصب ہیں تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ راکٹ خلا میں کب بھیجا گیا اور نہ ہی یہ واضح ہے کہ آیا کوئی بھی چیز زمین کے گرد مدار میں داخل ہوئی ہے یا نہیں۔

تاہم ایرانی وزارت دفاع کے ترجمان احمد حسینی کا کہنا ہے کہ سیمرغ سیٹلائٹ کیریئر راکٹ(فینکس) کو 470 کلومیٹر کی بلندی پر خلا میں بھیجا گیا (Iran says its rocket sends three 'research payloads' into space)

اس کے علاوہ اس حوالے سے انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

انہوں نے مزید یہ کہا کہ اس راکٹ کو خلا میں بھیجنے کے لیے جو تحقیقی اہداف پیش کیے گئے تھے وہ حاصل کر لیے گئے ہیں تاہم انہوں نے تحقیق کی نوعیت کی وضاحت نہیں کی۔

دوسری جانب ایرانی ٹیلی ویژن نے راکٹ کے خلا میں بھیجے جانے کی فوٹیج نشر کرتے ہوئے اسے ایرانی سائنسدانوں کی ایک اور کامیابی قرار دیا۔

واضح رہے کہ ایران کی جانب سے خلا میں راکٹ بھیجے جانے کا اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب ویانا میں عالمی طاقتوں کے ساتھ اس کے ٹوٹے ہوئے جوہری معاہدے پر مذاکرات جاری ہیں۔
اس حوالے سے ویانا سے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے تہران یونیورسٹی کے پروفیسر محمد مراندی (Professor Mohammad Marandi of Tehran University) نے کہا ہے کہ یہ راکٹ خلا میں بھیجنا ایران کے خلائی پروگرام کا حصہ ہے اور اس کا آسٹریا کے دارالحکومت میں جاری مذاکرات پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہیے۔
دوسری جانب ایران کے خلا میں راکٹ بھیجنے پر واشنگٹن میں تشویش پیدا ہوگئی (Us on Iran satellite Mission ) ہے کہ سیٹلائٹ لانچ کرنے کے لیے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی ایران کے بیلسٹک میزائل کی ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Israeli Defense Minister on Iran: اسرائیلی وزیر دفاع کا اپنی فوج کو ایران پرحملہ کی تیاری کا حکم
امریکہ کا کہنا ہے کہ اس طرح کے سیٹلائٹ لانچ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی ہیں جس میں ایران پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے بیلسٹک میزائلوں سے متعلق کسی بھی سرگرمی سے باز رہے۔
خیال رہے کہ ایران کی جانب سے اس قبل راکٹ خلا میں بھیجنے پر امریکہ کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا اور2018 میں اس پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.