غیر ملکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، 42 سالہ زہرہ اسماعیلی کو اپنے شوہر کے قتل کے جرم میں سزائے موت دی گئی تھی، زہرہ اسماعیلی کو شرعی قانون قصاص کے تحت سزائے موت سنائی گئی تھی۔
شہر رجائی کے ایک مشہور جیل میں زہرہ اسماعیلی کے ساتھ 16 دیگر افراد کو بھی پھانسی دی گئی ہے۔ ایران سزائے موت دینے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے لیکن ایک ہی دن میں17 افراد کو پھانسی دینا غیر معمولی واقعہ ہے۔
زہرہ اسماعیلی کے وکیل کے مطابق خاتون کو موت کے بعد بھی پھانسی پر لٹکایا گیا تاکہ اس کی ساس اسے تختہ دار پر لٹکا دیکھ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ایکواڈور: جیلوں میں پرتشدد واقعات، 75 قیدی ہلاک
زہرہ اسماعیلی پر الزام تھا کہ انہوں نے انٹلیجنس کے اہلکار اپنے شوہر کو قتل کیا، شوہر نے مبینہ طور پر اپنی بیٹی کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔
زہرہ کے وکیل امید مرادی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ 'ان کی موکلہ کی سزا سے قبل ہی دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوگئی، لیکن پھر بھی ان کی بے جان لاش کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔
جبکہ کچھ دیر بعد ہی زہرہ کے وکیل کی یہ فیس بک پوسٹ ڈیلیٹ ہوگئی۔
یو این آئی