جنوبی کوریا کے پہلے نائب وزیر خارجہ چوئی جونگ کو سے ملاقات کے دوران ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران کا جنوبی کوریا کے بینکوں میں منجمد اثاثوں کو فوری جاری کرنے پر زور دیا ہے۔ اسے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے۔
![iran fm urges 'immediate' release of frozen assets in south korea](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/10213811_trehan.jpg)
سنہوا نیوز ایجنسی نے ظریف کے حوالے سے جنوبی کوریا کے پہلے نائب وزیر خارجہ چوئی جونگ سے ملاقات میں کہا کہ 'موجودہ حالات میں ایران جنوبی کوریا تعلقات کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ جنوبی کوریائی بینکوں کے ذریعہ ایران کے غیر ملکی اثاثوں پر پابندی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'عالمی وبا کورونا وائرس کے خطرات، عوام کی صحت اور معاشی حالات کو دیکھتے ہوئے بنیادی ترجیح یہ ہے کہ جنوبی کوریا میں ایران کے منجمد اثاثوں کو فوری جاری کیا جائے۔ انہوں نے سیول کی جانب سے جلد سے جلد رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ضروری اقدامات پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ 'جنوبی کوریائی بینکوں کی غیر قانونی کارروائی نے جنوبی کوریا کے بارے میں ایرانیوں کے نظریے کو منفی طور پر متاثر کیا ہے اور انہوں کہا کہ ایرانیوں کے درمیان اس ملک کی شبیہہ کو شدید نقصان پہنچا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: جاپان میں شدید برفباری، 13 افراد ہلاک
جنوبی کوریا کے پہلے نائب وزیر خارجہ چوئی جونگ کو نے اپنی طرف سے کہا کہ ان کی حکومت ایران کو اس کے منجمد اثاثوں کو جلد سے جلد فراہم کرنے کی پوری کوشش کرے گا۔
ظریف نے اس بات کی بھی تردید کی کہ آبنائے ہرمز میں جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کے حالیہ قبضے کا ایران کے اثاثوں کو منجمد کرنے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ 'یہ ٹینکر خلیج کے پانیوں کو آلودہ کرنے کی وجہ سے قبضہ میں لیا گیا تھا، لہذا یہ محض ایک تکنیکی مسئلہ ہے جو اسلامی جمہوریہ کے قانونی اور عدالتی ضابطوں کے دائرہ کار میں آتا ہے'۔
ظریف کے یہ ریمارکس اس کے ایک دن بعد سامنے آئے جب ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی چوئی سے ملاقات کے دوران یہی مطالبہ کیا کہ 'تقریبا ڈھائی برسوں سے جنوبی کوریائی بینکوں نے امریکی پابندیوں کے خوف سے غیر قانونی طور پر ایران کے غیر ملکی تبادلے کے اثاثے منجمد کر دیئے تھے'۔