یمن کے شہر عدن میں دس سے زائد دنوں تک وینٹیلیٹر پر گزارنے کے بعد ایک ڈاکٹر دوبارہ کورونا وائرس مریضوں کے علاج کے لئے اسپتال پہنچ چکے ہیں۔
6 بچوں کے باپ ڈاکٹر میدھی مہدی گزشتہ دنوں کورونا وائرس مریضوں کے علاج کے دوران وائرس کے شکار ہو گئے تھے۔ بیمار ہونے کے بعد انہیں چار دنوں تک آکسجین دیا گیا اور بے ہوشی کی حالت میں دس دنوں تک وینٹیلیٹر پر رکھا گیا تھا، لیکن اب وہ پوری طرح صحتمند ہو چکے ہیں اور اپنے کام پر لوٹ چکے ہیں۔
مہدی کا کہنا ہے کہ اپریل کے وسط میں عدن کے نجی جرمن بین الاقوامی اسپتال میں کورونا وائرس کے متعدد مشتبہ مریضوں کے علاج کے دوران وہ اس بیماری میں مبتلا ہو گئے تھے۔
ڈاکٹر میدھی مہدی نے بتایا کہ ''اسپتال میں ہمارے پاس تین مشتبیہ معاملات تھے۔ اس کے بعد مجھے بھی شدید بخار کے ساتھ کمزوری کا احساس ہوا، حالانکہ مجھے سانس لینے میں کوئی دشواری نہیں تھی اور میں گھر پر ہی اپنا علاج کر رہا تھا اور دوائیاں لے رہا تھا لیکن میں نے 11 دنوں کے بعد بھی صحت میں بہتری محسوس نہیں کی۔
پھر میں دوسرے دن ایک اسپتال میں داخل ہو گیا، مجھے شدید بخار کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں بھی دقت محوس ہو رہی تھی۔ مجھے چار دنوں تک طبی آکسیجن دیا گیا لیکن صحت میں بہتری کے بجائے بیماری میں اضافہ ہو رہا تھا۔ اس کے بعد مجھے 10 دنوں تک وینٹی لیٹر پر رکھا گیا، اس دوران میں بلکل بے ہوش ہو چکا تھا۔''
یمنی ڈاکٹر یکم جون سے اسپتال میں مریضوں کا علاج کر رہے ہیں حالانکہ اس سے بارہ دن قبل وہ خود وینٹی لیٹر پر تھے۔ یمنی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ گھر میں رہنے کے دوران وہ لگاتار عدن میں وبا سے اموات کے بارے میں سن رہے تھے کہ روزانہ 100 سے 200 مریض اس وبا کا شکار ہو رہے ہیں اس لئے وہ فوراً مریضوں کے علاج کے لئے اسپتال پہنچ گئے۔
مئی میں عالمی ادارہ صحت نے کہا تھا کہ یمن کی نصف آبادی تقریباً 30 ملین افراد کورونا وبا سے متاثر ہو سکتے ہیں اور 40 ہزار سے زائد افراد کی اس سے موت ہو سکتی ہے۔
یمن میں صحت سہولیتا کا فقدان ہے اور ملک کے 333 اضلاع میں سے 18 فیصد اضلاع میں کوئی ڈاکٹر ہی نہیں ہے۔
یمن میں وزارت صحت کی کمیٹی برائے کورونا وائرس کی ترجمان عشرق السیبائی کا کہنا ہے کہ ''یمن میں سیاسی حالات کے نتیجے میں ہمیں پہلے عدن میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ہم نے وبائی مرض سے مقابلے کے لئے تیاری میں دیری کی ہے لیکن فی الحال ہم نے کورینٹین مرکز اور اسپتال قائم کیا ہے تاکہ محدود وسائل کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو صحت خدمات فراہم کیا جا سکے۔''
یمن کورونا وائرس کے دوران صحت بحران کا سامنا کر رہا ہے ایسے میں میدھی مہدی جیسے ڈاکٹروں کی خدمات سے محکمہ صحت نے تھوڑی راحت کی سانس ضرور لی ہے۔