یمنی باشندوں نے پیر کے روز دارالحکومت صنعا میں حوثیوں کے زیر اہتمام ایک بہت بڑی تقریب میں اسلام کے پیغمبر محمدؐ کا یوم ولادت منایا۔
ہزاروں کے مجمع نے میلاد النبی کے موقع پر سبز اور سفید جھنڈے لہرائے اور بھیڑ کو دیکھتے ہوئے فوج کے جوان تعینات کئے گئے۔
حوثی سیاسی دفتر کے ڈائریکٹر احمد حامد نے کہا کہ ''قوم کے لیے اس کی کمزوری اور اس کی تذلیل سے نکلنا ممکن نہیں ہے، جب تک کہ وہ مخلص اور عملی طور پر رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ان کے پیغام کو اختیار نہ کر لے، جو ہمارے فخر اور طاقت کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔ ہمارے دشمن ہمیں اس سے دور رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ہم ان سے کہہ رہے ہیں کہ آپ جو کچھ بھی کر رہے ہیں آپ ہمیں ہمارے نبیؐ سے دور نہیں کر سکتے۔''
یہ جشن ملک کی خانہ جنگی کے درمیان منعقد کیا گیا، جو 2014 میں شروع ہوئی، جب حوثیوں نے دارالحکومت صنعا اور ملک کے شمال کے بیشتر حصے پر قبضہ کر لیا، جس سے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کو پہلے جنوب کی طرف پھر سعودی عرب بھاگنے پر مجبور ہونا پڑا۔
سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے مارچ 2015 میں امریکہ کی حمایت سے جنگ میں شامل ہو کر حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لانے کی کوشش کی ہے۔
مسلسل فضائی مہم اور زمینی لڑائی نے یہاں دنیا کے بدترین انسانی بحران کو جنم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ: جشن عید میلاد النبی کے موقع پر ریلی
حوثی کے وزیر اطلاعات ڈیف اللہ الشامی نے کہا کہ "دشمن ہمیں اس سے دور رکھنے کے لیے جو کچھ بھی کر رہے ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں۔ ہمارے یمنی لوگ نبیؐ سے متاثر ہو کر فخر اور وقار محسوس کرتے ہیں۔''
حوثیوں کے سیاسی دفتر کے ڈائریکٹر احمد حامد نے کہا کہ نبیؐ اور ان کا پیغام ملک کے ''فخر اور طاقت'' کی سب سے اہم وجہ ہے۔