ETV Bharat / international

قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے میں البرغوثی کو شامل کرنے کا حماس کا مطالبہ

مصر اس وقت فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر کام کر رہا ہے جس میں قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ اور اقتصادی اور سیاسی شقیں شامل ہیں۔

author img

By

Published : Jun 2, 2021, 9:53 PM IST

Hamas demanding
Hamas demanding

اسرائیل اور فلسطین کے مابین جنگ بندی کو برقرار رکھنے اور اس سے متعلق عوامل پر مصر کام کررہا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق مصر اس وقت فلسطینی اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر کام کر رہا ہے جس میں قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ اور اقتصادی اور سیاسی شقیں شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مطالبہ کیا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے کے سلسلے میں مروان البرغوثی کو ابتدائی فہرست میں شامل کیا جائے جب کہ اسرائیل کو اس پر تحفظات ہیں۔ علاوہ ازیں حماس نے قاہرہ سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ سمجھوتہ ہو جانے کی صورت میں رہائی پانے والے قیدیوں کو کوئی نقصان نہ پہنچایا جائے۔ اس سمجھوتے میں یہ مذاکرات بھی شامل ہیں کہ غزہ پٹی کے لیے ایک سمندری گزر گاہ ہو تاہم اسرائیل اس کو مسترد کر رہا ہے۔

مصر نے آئندہ ہفتے قاہرہ میں ایک ہنگامی اجلاس کے لیے فلسطینی گروپوں کو دعوت دینے کی تصدیق کی ہے۔ یہ بات مصر کے سرکاری ٹیلی ویژن نے منگل کے روز بتائی۔

سمجھوتے کے ضمن میں یہودی بستیوں کی آباد کاری اور فلسطینیوں کی جبری ہجرت کو روکے جانے کے حوالے سے مذاکرات بھی ہیں۔ قاہرہ سمجھوتے کے مرکزی وساطت کار کی حیثیت سے اس پر دستخط کرے گا۔

اس سے قبل مصری جنرل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر میجر جنرل عباس کامل نے غزہ پٹی کا دورہ کیا تھا۔ ان کی آمد کا مقصد فلسطینی گروپوں کی قیادت سے ملاقات کرنا اور جنگ بندی اور تعمیر نو کے معاملات زیر بحث لانا تھا۔ وہ گذشتہ روز سہ پہر کے بعد واپس مصر روانہ ہو گئے تھے۔

(یو این آئی)

اسرائیل اور فلسطین کے مابین جنگ بندی کو برقرار رکھنے اور اس سے متعلق عوامل پر مصر کام کررہا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق مصر اس وقت فلسطینی اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر کام کر رہا ہے جس میں قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ اور اقتصادی اور سیاسی شقیں شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مطالبہ کیا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے کے سلسلے میں مروان البرغوثی کو ابتدائی فہرست میں شامل کیا جائے جب کہ اسرائیل کو اس پر تحفظات ہیں۔ علاوہ ازیں حماس نے قاہرہ سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ سمجھوتہ ہو جانے کی صورت میں رہائی پانے والے قیدیوں کو کوئی نقصان نہ پہنچایا جائے۔ اس سمجھوتے میں یہ مذاکرات بھی شامل ہیں کہ غزہ پٹی کے لیے ایک سمندری گزر گاہ ہو تاہم اسرائیل اس کو مسترد کر رہا ہے۔

مصر نے آئندہ ہفتے قاہرہ میں ایک ہنگامی اجلاس کے لیے فلسطینی گروپوں کو دعوت دینے کی تصدیق کی ہے۔ یہ بات مصر کے سرکاری ٹیلی ویژن نے منگل کے روز بتائی۔

سمجھوتے کے ضمن میں یہودی بستیوں کی آباد کاری اور فلسطینیوں کی جبری ہجرت کو روکے جانے کے حوالے سے مذاکرات بھی ہیں۔ قاہرہ سمجھوتے کے مرکزی وساطت کار کی حیثیت سے اس پر دستخط کرے گا۔

اس سے قبل مصری جنرل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر میجر جنرل عباس کامل نے غزہ پٹی کا دورہ کیا تھا۔ ان کی آمد کا مقصد فلسطینی گروپوں کی قیادت سے ملاقات کرنا اور جنگ بندی اور تعمیر نو کے معاملات زیر بحث لانا تھا۔ وہ گذشتہ روز سہ پہر کے بعد واپس مصر روانہ ہو گئے تھے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.