جی سی سی کے اس سربراہ اجلاس کے میزبان سعودی شہر کے نام پر وضع کردہ اس اعلامیے میں خلیج، عرب اور اسلامی ممالک کے درمیان 'یکجہتی اور استحکام' کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اجلاس سے افتتاحی تقریر میں کہا کہ ’عرب اور اسلامی ممالک اور ان کے عوام کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کیا جاسکے'۔
انھوں نے کہا کہ ’ایران سے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے جی سی سی کو مشترکہ کاوشیں کرنی چاہیے'۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے درپیش خطرات میں اس کے جوہری اور بیلسٹک میزائلوں کے پروگرام، اس کی اپنی تنظیموں کی دہشت گردی اور فرقہ وارانہ سرگرمیاں شامل ہیں جن کا مقصد خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے اور یہ خطہ کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہے۔
اس سربراہ اجلاس کی خاص بات قطر اور جی سی سی کے دوسرے رکن ممالک کے درمیان چار برس کے بعد تعلقات کی بحالی ہے۔ سعودی عرب نے قطر کے ساتھ پیر کی شب سے اپنی برّی، بحری اور فضائی سرحدیں کھول دی ہیں اور قطر کا سفارتی، سیاسی اور معاشی بائیکاٹ ختم کر دیا ہے۔
العُلا کے تاریخی مرایا ہال میں منعقدہ اجلاس میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے خود شرکت کی ہے۔ وہ قطر کے خصوصی طیارے کے ذریعے آج العُلا پہنچے تھے اور مرایا ہال میں آمد پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان کا زبردست استقبال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
سعودی عرب کا قطر کے ساتھ سرحدیں دوبارہ کھولنے کا اعلان
'جی سی سی اجلاس سے خلیجی ممالک کے درمیان اتحاد ہوگا'
اس اجلاس میں بحرین کے وفد کی قیادت ولی عہد شیخ سلمان بن حمد آل خلیفہ کر رہے ہیں۔ وہ سب سے پہلے العُلا میں شہزادہ عبدالمجید بن عبدالعزیز ہوائی اڈے پر پہنچے تھے۔
انھوں نے اپنی آمد پر ایک بیان میں کہا کہ ’ہم سعودی عرب کی خلیج تعاون کونسل میں اتحاد برقرار رکھنے کے لیے کاوشوں کو سراہتے ہیں اور اس کے شکر گزار ہیں'۔
متحدہ عرب امارات کے وفد کی قیادت نائب صدر شیخ محمد بن راشد آلِ مکتوم اور عُمان کے وفد کی قیادت نائب وزیر اعظم فہد بن محمود آل سعید کر رہے ہیں۔ کویتی وفد کی قیادت خود امیرِ کویت شیخ نواف الاحمد الصباح کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ خلیج تعاون کونسل کا 41 واں سربراہ اجلاس سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع ضلع العُلا میں جاری ہے۔ اجلاس کی دعوت سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے دی گئی تھی۔
خلیج تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل نائف فلاح مبارک الحجرف نے باور کرایا تھا کہ دنیا بھر میں درپیش غیر معمولی حالات کے باوجود سربراہ اجلاس کا انعقاد اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ شریک ممالک کی قیادت کونسل کو ایک ایسے نظام کے طور پر برقرار رکھنے کی خواہاں ہے جو مشکلات اور چیلنجوں سے نمٹ سکے۔
سعودی فرماں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کونسل کے رکن تمام ممالک کے سربراہوں کو اس اجلاس میں شرکت کے دعوت نامے بھیجے تھے۔ جی سی سی میں سعودی عرب کے علاوہ قطر، کویت، بحرین، متحدہ عرب امارات اور سلطنت آف عُمان شامل ہیں۔