غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں سے ہلاکتوں کی تعداد 43 ہوگئی ہے جن میں 13 بچے اور تین خواتین شامل ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق پیر کے روز شروع ہونے والے حملوں میں اس علاقے میں تقریباً 300 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطینی باشندوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان حالیہ ہفتوں میں بیت المقدس میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد پیدا صورتحال اس علاقے میں 2014 کی غزہ کی جنگ کے بعد سے سب سے بدترین صورتحال بتائی گئی ہے۔
یروشلم میں اسلام کا تیسرا سب سے مقدس مقام ہے۔ وہیں یہودیوں کا مقدس ترین مقام بھی یہیں ہے۔
اسرائیل کی فوج کے ذریعے بدھ کے روز جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ اینٹی راکٹ دفاعی نظام کے ذریعے فائر کیے دفاعی میزائل اور غزہ کی پٹی سے فائر کئے گئے راکٹوں بیراج کے باعث ملک کے جنوبی علاقے میں آگ لگ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے کے بعد غزہ میں تباہی
یہ بھی پڑھیں: مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی باشندوں کے درمیان جھڑپ
یہ بھی پڑھی: یوم القدس کے موقع پر اسرائیلی پولیس اور فلسطینی نوجوانوں میں جھڑپ، 136 زخمی
اس دوران غزہ اور اسرائیل کی جانب سے راکٹ ایک دوسرے پر داغے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے مسلم دنیا سے اسرائیل کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی
غزہ کے حماس کے حکمرانوں اور دیگر عسکریت پسند گروپوں نے سیکڑوں راکٹ فائر کیے ہیں جو بعض اوقات اسرائیل کے میزائل دفاع پر حاوی ہوتے دکھائی دئے ہیں جس کی وجہ سے اسرائیل کا سب سے بڑا میٹروپولیٹن علاقہ تل ابیب اور دیگر شہروں میں فضائی حملوں کے سائرن اور دھماکوں کی آواز سنائی دی۔
منگل اور بدھ کے اوائل میں راکٹ فائر سے پانچ اسرائیلی، جن میں تین خواتین اور ایک بچہ شامل تھا، ہلاک ہوئے ہیں اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔