ETV Bharat / international

غزہ: جنگ کے باعث کسان کو بڑا نقصان، فصل ہوئی خراب

فلسطینی کسان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے باغ میں آبپاشی نہیں کر سکے اور نہ ہی پکے ہوئے فصلوں کو جمع کر سکے۔ اس لئے انہیں ایک لاکھ ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

Gaza farmer watches harvest
Gaza farmer watches harvest
author img

By

Published : May 25, 2021, 7:59 PM IST

فلسطینی کسان سہیل المصری اپنے فارم پر آڑو کے پکنے کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے، لیکن جب یہ پھل پکے تو یہ زمین پر گر گئے اور انہیں فرخت نہیں کیا جا سکا۔

اسرائیل اور حماس کے مابین گیارہ روزہ جنگ کے دوران پھل پکنے لگے تھے لیکن ایسی حالت میں آڑو کو توڑا نہیں جا سکا۔

غزہ: جنگ کے باعث کسان کو بڑا نقصان، فصل ہوئی خراب

اس دوران المصری کا اسرائیلی سرحد کے قریب جنوبی غزہ کی پٹی خان یونس میں اپنے فارم تک پہنچنا خطرے سے خالی نہیں تھا۔

فلسطینی کسان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے باغ میں آبپاشی نہیں کر سکے اور نہ ہی پکے ہوئے فصلوں کو جمع کر سکے۔ اس لئے انہیں ایک لاکھ ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

فارم مالک، سہیل المصری کا کہنا ہے کہ "جنگ 11 یا 12 دن تک جاری رہی۔ اس دوران ہم اپنے فارم تک نہیں پہنچ سکے۔ آبپاشی بھی نہیں کر سکے اور یہ بھی نہیں سمجھ سکے کہ کیا کرنا ہے۔''

رسیلے پھلوں سے غزہ کے کاشتکار کو اچھی آمدنی ہوتی تھی اور اس سال وہ توقع کر رہے تھے کہ پچاس ڈونم اراضی کی فصل کی پیداوار ہوگی۔

کھیت میں کام کرنے والے مزدوروں میں سے ایک اشرف العمور کا کہنا ہے کہ 80 فیصد فصل خراب ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ میں غزہ کی فیکٹریاں پوری طرح تباہ

اشرف العمور کا کہنا ہے کہ "سیزن کی 80 فیصد فصل خراب ہوگئی ہے اور مزدور کی حیثیت سے ہم اس فصل سے روزی کماتے ہیں اور اس کا انتظار کرتے ہیں۔ یہ سب قبضے اور جنگ کی وجہ سے ہے۔"

غزہ کی 11 روزہ جنگ میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر فلسطینی تھے۔ اس دوران غریب ساحلی علاقے میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔

جنگ کے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے لیکن اتنی آسانی سے یہ طئے نہیں کیا جا سکتا کیونکہ پہلے سے معاشی طور پر کمزور ملک پر جس طرح اسرائیل نے فضائی حملے کئے ہیں، یہاں کا پورا انفرااسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے۔

فلسطینی کسان سہیل المصری اپنے فارم پر آڑو کے پکنے کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے، لیکن جب یہ پھل پکے تو یہ زمین پر گر گئے اور انہیں فرخت نہیں کیا جا سکا۔

اسرائیل اور حماس کے مابین گیارہ روزہ جنگ کے دوران پھل پکنے لگے تھے لیکن ایسی حالت میں آڑو کو توڑا نہیں جا سکا۔

غزہ: جنگ کے باعث کسان کو بڑا نقصان، فصل ہوئی خراب

اس دوران المصری کا اسرائیلی سرحد کے قریب جنوبی غزہ کی پٹی خان یونس میں اپنے فارم تک پہنچنا خطرے سے خالی نہیں تھا۔

فلسطینی کسان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے باغ میں آبپاشی نہیں کر سکے اور نہ ہی پکے ہوئے فصلوں کو جمع کر سکے۔ اس لئے انہیں ایک لاکھ ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

فارم مالک، سہیل المصری کا کہنا ہے کہ "جنگ 11 یا 12 دن تک جاری رہی۔ اس دوران ہم اپنے فارم تک نہیں پہنچ سکے۔ آبپاشی بھی نہیں کر سکے اور یہ بھی نہیں سمجھ سکے کہ کیا کرنا ہے۔''

رسیلے پھلوں سے غزہ کے کاشتکار کو اچھی آمدنی ہوتی تھی اور اس سال وہ توقع کر رہے تھے کہ پچاس ڈونم اراضی کی فصل کی پیداوار ہوگی۔

کھیت میں کام کرنے والے مزدوروں میں سے ایک اشرف العمور کا کہنا ہے کہ 80 فیصد فصل خراب ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ میں غزہ کی فیکٹریاں پوری طرح تباہ

اشرف العمور کا کہنا ہے کہ "سیزن کی 80 فیصد فصل خراب ہوگئی ہے اور مزدور کی حیثیت سے ہم اس فصل سے روزی کماتے ہیں اور اس کا انتظار کرتے ہیں۔ یہ سب قبضے اور جنگ کی وجہ سے ہے۔"

غزہ کی 11 روزہ جنگ میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر فلسطینی تھے۔ اس دوران غریب ساحلی علاقے میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔

جنگ کے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے لیکن اتنی آسانی سے یہ طئے نہیں کیا جا سکتا کیونکہ پہلے سے معاشی طور پر کمزور ملک پر جس طرح اسرائیل نے فضائی حملے کئے ہیں، یہاں کا پورا انفرااسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.