ETV Bharat / international

مصر، اسرائیل۔فلسطین کے درمیان مستقل جنگ بندی کے لیے کوشاں - Gantz meets Egypt's intelligence chief in Tel Aviv

مصر کے انٹیلی جنس چیف عباس کامل نے تل ابیب میں اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز سے ملاقات کی۔

Tel Aviv
Tel Aviv
author img

By

Published : May 31, 2021, 7:21 PM IST

مصر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان 11روزہ جنگ کے بعد ہونے والی جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لئے مسلسل کوشاں ہے اور مصری عبد الفتاح السیسی نے مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل کو اس مشن کی ذمہ داری سونپی ہے۔

مصر، اسرائیل۔ فلسطین کے درمیان مستقل جنگ بندی کے لئے کوشاں

اس ضمن میں اسرائیلی اور مصری عہدیداروں نے دونوں ممالک میں بات چیت کی جس کا مقصد اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی کو مستقبل بنیادوں پر برقرار رکھنا ہے۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) میں مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل سے ملاقات کی اور 'تعاون کو مضبوط بنانے' پر تبادلہ خیال کیا۔

مصر کے سینئر سیکیورٹی عہدیداروں نے بتایا کہ مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل اور اس کے وفد کو یہ ذمہ داری سونپی کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا بھی دورہ کریں اور مستقل طور پر جنگ بندی کے معاہدے کو روبہ عمل بنائیں۔

دریں اثناء اسرائیل کے وزیر خارجہ گابی اشکینازی نے مصر میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کی۔واضح رہے کہ یہ اسرائیلی وزیر خارجہ کا 13 برس میں پہلا سرکاری دورہ تھا۔

اسرائیلی وزیر خارجہ نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ وہ 'حماس کے ساتھ مستقل جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی کے طریقہ کار اور عالمی برادری کے تعاون کے ساتھ غزہ کی تعمیر نو جیسے امور پر تبادلہ خیال کریں گے'۔ بعد ازاں انہوں نے 'علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانے والے انتہا پسند عناصر کو روکنے اور حماس کے ہاتھوں لاپتہ افراد اور قیدیوں کی اسرائیلی واپسی کو یقینی بنانے کی کوششوں کا مطالبہ کیا'۔

مصری وزارت خارجہ نے ٹوئٹ میں کہا کہ وزرا کی بات چیت 'امن کی بحالی اور غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے مصر کی انتھک اور مسلسل رکھنے والی کوششوں کا حصہ ہے'۔

مصر کے سینئر سیکیورٹی عہدیداروں نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر بتایا کہ قاہرہ میں منعقد بات چیت میں حماس کے رہنما اسمعیل کی شرکت بھی متوقع ہے۔

ان 11 دنوں میں اسرائیل کی جانب سے پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بمباری کی گئی، میزائیل حملوں میں بچے جاں بحق ہوئے، عمارتوں پر حملہ کرکے انہیں منہدم کردیا گیا اور لوگ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے بے بسی میں اپنے پیاروں کی لاشیں نکلتے ہوئے دیکھتے رہے۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں جو انسانی بحران پیدا ہوا اس سے ہر فلسطینی متاثر ہوا ہے۔

(یو این آئی)

مصر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان 11روزہ جنگ کے بعد ہونے والی جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لئے مسلسل کوشاں ہے اور مصری عبد الفتاح السیسی نے مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل کو اس مشن کی ذمہ داری سونپی ہے۔

مصر، اسرائیل۔ فلسطین کے درمیان مستقل جنگ بندی کے لئے کوشاں

اس ضمن میں اسرائیلی اور مصری عہدیداروں نے دونوں ممالک میں بات چیت کی جس کا مقصد اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی کو مستقبل بنیادوں پر برقرار رکھنا ہے۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) میں مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل سے ملاقات کی اور 'تعاون کو مضبوط بنانے' پر تبادلہ خیال کیا۔

مصر کے سینئر سیکیورٹی عہدیداروں نے بتایا کہ مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل اور اس کے وفد کو یہ ذمہ داری سونپی کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا بھی دورہ کریں اور مستقل طور پر جنگ بندی کے معاہدے کو روبہ عمل بنائیں۔

دریں اثناء اسرائیل کے وزیر خارجہ گابی اشکینازی نے مصر میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کی۔واضح رہے کہ یہ اسرائیلی وزیر خارجہ کا 13 برس میں پہلا سرکاری دورہ تھا۔

اسرائیلی وزیر خارجہ نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ وہ 'حماس کے ساتھ مستقل جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی کے طریقہ کار اور عالمی برادری کے تعاون کے ساتھ غزہ کی تعمیر نو جیسے امور پر تبادلہ خیال کریں گے'۔ بعد ازاں انہوں نے 'علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانے والے انتہا پسند عناصر کو روکنے اور حماس کے ہاتھوں لاپتہ افراد اور قیدیوں کی اسرائیلی واپسی کو یقینی بنانے کی کوششوں کا مطالبہ کیا'۔

مصری وزارت خارجہ نے ٹوئٹ میں کہا کہ وزرا کی بات چیت 'امن کی بحالی اور غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے مصر کی انتھک اور مسلسل رکھنے والی کوششوں کا حصہ ہے'۔

مصر کے سینئر سیکیورٹی عہدیداروں نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر بتایا کہ قاہرہ میں منعقد بات چیت میں حماس کے رہنما اسمعیل کی شرکت بھی متوقع ہے۔

ان 11 دنوں میں اسرائیل کی جانب سے پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بمباری کی گئی، میزائیل حملوں میں بچے جاں بحق ہوئے، عمارتوں پر حملہ کرکے انہیں منہدم کردیا گیا اور لوگ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے بے بسی میں اپنے پیاروں کی لاشیں نکلتے ہوئے دیکھتے رہے۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں جو انسانی بحران پیدا ہوا اس سے ہر فلسطینی متاثر ہوا ہے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.