فوج کے افسر محمد حسین نے بتایا کہ 'دہشت گردوں نے حملہ پیر کو اس وقت کیا جب پولیس فورس صوبہ کی دارالحکومت تكريت سے 40 کلومیٹر دور الاّس آئل فیلڈ کی سکیورٹی میں تعینات تھے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'دہشت گرد خراب موسم کا فائدہ اٹھا کر آئل فیلڈ پر قبضہ کرنا چاہتے تھے لیکن اضافی سیکورٹی فورسزکے آنے کے بعد وہ موقع سے فرار ہوگئے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'الاس آئل فیلڈ سے یومیہ 20 ہزار بیرل تیل کی پیداوار ہوتی ہے۔ 2014 میں آئی ایس کے دہشت گردوں نے الاس آئل فیلڈ اور آس پاس کے دیگر تیل علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ ان علاقوں سے تیل نکال کر وہ اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی فنانسنگ کرتے تھے۔ سال 2015 میں اگرچہ عراقی سیکورٹی فورسز نے آئی ایس پر حملہ کرکے اس علاقے پر دوبارہ کنٹرول کر لیا تھا۔'
قابل غور ہے کہ سال 2017 میں سیکورٹی فورسز نے آئی ایس کو شکست دینے کے بعد سے عراق کی دفاعی پوزیشن میں زبردست بہتری آئی ہے۔
دہشت گرد اگرچہ اب بھی اکثر گھات لگا کر سیکورٹی فورسز اور شہریوں پر حملہ کرتے رہتے ہیں۔