اردن کے سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ بن حسین کو حکومت پر تنقید کرنے کی پاداش میں گھر میں نظربند کردیا گیا۔
بی بی سی نے شہزادے کے وکیل کی فراہم کردہ ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں شاہ عبداللہ کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ بن حسین نے ملک کے لیڈروں پر بدعنوانی، نااہلی اور ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ پرنس حمزہ نے کہا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور وہ کسی سازش کا حصہ نہیں ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ حکومت کی جانب سے لیڈران کو کچھ معاملوں میں چھوٹ دیئے جانے پر عوام میں ناراضگی ہے اور بغاوت کے خدشات کے تحت متعدد اعلیٰ عہدیداروں کو حراست میں لینے کے بعد پرنس حمزہ کو بھی نظربند کردیا گیا تھا۔
خبروں کے مطابق اگرچہ فوج نے اس سے انکار کیا کہ شہزادہ حمزہ کو نظربند رکھا گیا تھا۔ لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ پہلے انہیں اپنی کارروائی روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مصر، امریکہ اور سعودی عرب نے شاہ عبداللہ کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
یو این آئی