چار اگست 2020 کو بیروت میں دھماکے کے مقام سے کچھ میل دور ایک کرسمس گاوں قائم کیا گیا ہے۔ اس گاؤں کو پوری طرح سے لائٹوں سے سجایا گیا ہے۔ منتظمین امید کر رہے ہیں کہ سانٹا کے ساتھ لوگوں کا تصاویر کھنچوانا ان کے چہروں پر مسکراہٹ لائے گا۔
اس کرسمس ولیج کا قیام عمل میں لانے کا مقصد دھماکے سے متاثرہ افراد کی مدد کرنا اور ایک ہزار کے قریب تباہ شدہ مکانات کی تعمیر نو کرنا ہے۔
یکجہتی ٹیم سے تعلق رکھنے والی ہیم بوستانی کا کہنا ہے کہ 'لوگ مایوسی کی حالت میں ہیں لہذا ہم نے یہ کرسمس ولیج قائم کیا تاکہ انہیں یقین دلایا جا سکے کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو ان کے ساتھ کرسمس منانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں'۔
لبنان اس وقت ایک بے مثال معاشی بحران کی زد میں ہے، ملک کی کرنسی 80 فیصد تک نیچے گر چکی ہے جس سے مقامی لوگ معاشی بحران کا شکار ہو رہے ہیں۔ غربت اور بے روزگاری عروج پر ہے اور کورونا وائرس سے حالات مزید ابتر ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
بانیٔ پاکستان محمد علی جناح کا 145 واں یوم پیدائش
واضح رہے کہ بیروت کی بندرگاہ میں 4 اگست کو مہلک دھماکہ ہوا جو اس سال دنیا کا سب سے تباہ کن واقعہ ہے۔
لبنان تقریباً 70 لاکھ آبادی پر مشتمل ملک ہے، یہاں مشرق وسطیٰ میں عیسائیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے اور عام طور پر پورے ملک میں کرسمس منایا جاتا ہے۔