ETV Bharat / international

حماس اور الفتح کے درمیان اتحاد ممکن، فلسطین میں انتخابات پر اتفاق

author img

By

Published : Sep 26, 2020, 2:27 PM IST

فلسطین کی دو بڑی اور تاریخی سیاسی جماعتوں الفتح اور حماس نے انتخابات آیندہ چھ ماہ کے اندر کرانے کا عہد کیا۔

fatah hamas alliance possible, agree on palestinian elections
حماس اور الفتح کے درمیان اتحاد ممکن، فلسطین میں انتخابات پر متفق

فلسطین کی حریف جماعتوں الفتح اور حماس نے برسوں سے جاری اختلافات کر بھلا کر 14 برس بعد انتخابات کرانے پر اتفاق کر لیا ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس کی پارٹی الفتح کا مغربی کنارے پر کنٹرول ہے، جب کہ ان کی حریف جماعت حماس (سربراہ اسماعیل ہانیہ) غزہ کے علاقے پر برسوں سے حکومت کررہی ہے۔

ویڈیو

اس حوالے سے فریقین کے درمیان ترکی کے شہر استنبول میں دو روز سے مذاکرات جاری تھے، جس کے بعد یہ اعلان سامنے آیا۔

بتایا جارہا ہے کہ فلسطین کے حوالے سے اس خوش آیند پیش رفت کی وجہ حال ہی میں خلیجی ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین کا اسرائیل کو تسلیم کرنا ہے۔ اس کے باعث حماس اور الفتح ایک متحدہ محاذ بنانے پر متفق ہوئے ہیں۔

fatah hamas alliance possible, agree on palestinian elections
فلسطینی صدر محمود عباس

حماس کے ترجمان سامی ابو زہری نے اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔

سامی ابو زہری نے ٹوئٹر کے ذریعہ اطلاع دی ہے کہ 'ہم استنبول میں حماس اور فتح کے وفود کے اجلاس سے اپنی اطمینان کا اظہار کرتے ہیں، جو ایک مثبت اور نتیجہ خیز ماحول میں ہوا ہے۔ اس اتفاق رائے کو سیکریٹری جنرل کے قریبی اجلاس میں پیش کیا جائے گا'۔

fatah hamas alliance possible, agree on palestinian elections
بہ شکریہ ٹوئٹر

انھوں نے کہا ہے کہ 'عوامی تحریک مزاحمت اور انتخابات کے ضمن میں پیش کردہ نکات پر دونوں تحریکوں کے مابین اتفاق رائے ہوا ہے'۔

حماس کے ترجمان سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ 'اس بار ہم میں حقیقی معنوں میں اتفاق ہوا ہے۔ اختلافات کی وجہ سے ہمارے قومی مفاد کو کافی نقصان پہنچا ہے اور ہم انہیں ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔

fatah hamas alliance possible, agree on palestinian elections
حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ

الفتح کے ترجمان جبریل رجوب نے کہا کہ 'صدر محمود عباس انتخابات کی تاریخ سے متعلق جلد ہی ایک بیان جاری کریں گے'۔

انہوں نے بتایا کہ 'ہم پہلے پارلیمانی انتخابات اور پھر صدارتی انتخابات کرانے پر متفق ہو گئے ہیں، جس کے بعد تنظیم آزادی فلسطین کی مرکزی کونسل تشکیل دی جائے گی'۔

fatah hamas alliance possible, agree on palestinian elections
فلسطینی عوام اپنے ملک کی خود مختاری کے خواہاں ہیں

واضح رہے کہ سنہ 2006 میں حماس نے عام انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کی تھی، جس کے بعد سنہ 2007 میں الفتح کے ساتھ اس کے شدید اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔

تب ہی سے دونوں جماعتوں میں کئی بار صلح کرانے کی کوشش کی گئی، تاہم کئی بار اتفاق کے باوجود کوئی بھی معاہدہ دیر پا ثابت نہیں ہوا۔

اطلاعات کے مطابق پرامن اتحاد کے لیے فریقین کے درمیان 2012 میں قیدیوں کا تبادلہ بھی ہوا اور پھر کئی حلقوں کی کوششو ں کے سبب دو برس بعد ایک متحدہ حکومت کے قیام کی بھی کوشش کی گئی، تاہم یہ مخلوط حکومت بھی کچھ ہی وقت قائم رہ سکی اور پھر اس کا شیرازہ بکھر گیا۔

فلسطین کی حریف جماعتوں الفتح اور حماس نے برسوں سے جاری اختلافات کر بھلا کر 14 برس بعد انتخابات کرانے پر اتفاق کر لیا ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس کی پارٹی الفتح کا مغربی کنارے پر کنٹرول ہے، جب کہ ان کی حریف جماعت حماس (سربراہ اسماعیل ہانیہ) غزہ کے علاقے پر برسوں سے حکومت کررہی ہے۔

ویڈیو

اس حوالے سے فریقین کے درمیان ترکی کے شہر استنبول میں دو روز سے مذاکرات جاری تھے، جس کے بعد یہ اعلان سامنے آیا۔

بتایا جارہا ہے کہ فلسطین کے حوالے سے اس خوش آیند پیش رفت کی وجہ حال ہی میں خلیجی ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین کا اسرائیل کو تسلیم کرنا ہے۔ اس کے باعث حماس اور الفتح ایک متحدہ محاذ بنانے پر متفق ہوئے ہیں۔

fatah hamas alliance possible, agree on palestinian elections
فلسطینی صدر محمود عباس

حماس کے ترجمان سامی ابو زہری نے اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔

سامی ابو زہری نے ٹوئٹر کے ذریعہ اطلاع دی ہے کہ 'ہم استنبول میں حماس اور فتح کے وفود کے اجلاس سے اپنی اطمینان کا اظہار کرتے ہیں، جو ایک مثبت اور نتیجہ خیز ماحول میں ہوا ہے۔ اس اتفاق رائے کو سیکریٹری جنرل کے قریبی اجلاس میں پیش کیا جائے گا'۔

fatah hamas alliance possible, agree on palestinian elections
بہ شکریہ ٹوئٹر

انھوں نے کہا ہے کہ 'عوامی تحریک مزاحمت اور انتخابات کے ضمن میں پیش کردہ نکات پر دونوں تحریکوں کے مابین اتفاق رائے ہوا ہے'۔

حماس کے ترجمان سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ 'اس بار ہم میں حقیقی معنوں میں اتفاق ہوا ہے۔ اختلافات کی وجہ سے ہمارے قومی مفاد کو کافی نقصان پہنچا ہے اور ہم انہیں ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔

fatah hamas alliance possible, agree on palestinian elections
حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ

الفتح کے ترجمان جبریل رجوب نے کہا کہ 'صدر محمود عباس انتخابات کی تاریخ سے متعلق جلد ہی ایک بیان جاری کریں گے'۔

انہوں نے بتایا کہ 'ہم پہلے پارلیمانی انتخابات اور پھر صدارتی انتخابات کرانے پر متفق ہو گئے ہیں، جس کے بعد تنظیم آزادی فلسطین کی مرکزی کونسل تشکیل دی جائے گی'۔

fatah hamas alliance possible, agree on palestinian elections
فلسطینی عوام اپنے ملک کی خود مختاری کے خواہاں ہیں

واضح رہے کہ سنہ 2006 میں حماس نے عام انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کی تھی، جس کے بعد سنہ 2007 میں الفتح کے ساتھ اس کے شدید اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔

تب ہی سے دونوں جماعتوں میں کئی بار صلح کرانے کی کوشش کی گئی، تاہم کئی بار اتفاق کے باوجود کوئی بھی معاہدہ دیر پا ثابت نہیں ہوا۔

اطلاعات کے مطابق پرامن اتحاد کے لیے فریقین کے درمیان 2012 میں قیدیوں کا تبادلہ بھی ہوا اور پھر کئی حلقوں کی کوششو ں کے سبب دو برس بعد ایک متحدہ حکومت کے قیام کی بھی کوشش کی گئی، تاہم یہ مخلوط حکومت بھی کچھ ہی وقت قائم رہ سکی اور پھر اس کا شیرازہ بکھر گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.