ETV Bharat / international

اردگان نے سوشل میڈیا پر کنٹرول سخت کرنے کا عہد کیا

اہل خانہ کی توہین کے بعد ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ملک میں سوشل میڈیا پر کنٹرول مزید سخت کرنے کا عہد کیا ہے۔

erdgan
erdgan
author img

By

Published : Jul 1, 2020, 8:42 PM IST

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر کنٹرول سخت کریں گے، دراصل اردگان کی بیٹی اور داماد نے اپنے چوتھے بچے کا اعلان ٹویٹر پر کیا تھا، جس پر انہیں کافی ٹرول کیا گیا، اسی سلسلے میں ارگان نے یہ فیصلہ لیا۔

رجب طیب اردگان نے ٹیلیویژن خطاب میں اپنی پارٹی کے ممبران سے کہا 'ان کی حکومت ایسی قانون سازی متعارف کروانے کے لئے پرعزم ہے، جس سے سوشل میڈیا کمپنیوں کو ترکی میں قانون پر عمل کرنے پر مجبور کیا جائے گا'۔

وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا 'بہت سارے سوشل میڈیا صارفین کو ٹویٹس کے لئے راتوں رات حراست میں لیا گیا، جن پر مبینہ طور پر اردگان کی بیٹی اور داماد کے نومولود بیٹے کی توہین کا الزام ہے'۔

اس کے علاوہ بہت سے ترکوں نے صدر کے کنبہ کی حمایت میں ریلی نکالی اور حزب اخلتلاف کے سیاستدانوں سمیت عام لوگوں کی جانب سے اس توہین کی مذمت کی۔

اگرچہ اردگان کے سوشل میڈیا پر تبصرے کنبے کی مبینہ توہین کے بعد آئے ہیں، لیکن ان کی حکومت طویل عرصے سے ان ترامیم پر غور کررہی ہے جس کے ذریعے وہ ٹویٹر ، فیس بک اور یوٹیوب جیسے سوشل میڈیا کمپنیوں پر قابو پاسکے۔

وہیں یوزرس کو خوف ہے کہ اس اقدام کا مقصد ترک عوام کی حکومت نواز میڈیا کے زیر اثر ماحول میں آزادانہ خبروں تک رسائی کی صلاحیتوں کو مزید محدود کرنا ہے۔

ترکی نے ہزاروں ویب سائٹس تک رسائی روک دی ہے۔ جنوری میں ترکی کی اعلی عدالت کی جانب سے حکومت کے اس قدم کو غیر آئینی قرار دیا گیا، جس کے بعد حکومت نے ویکیپیڈیا پر دو سال سے زیادہ پابندی ختم کردی۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر کنٹرول سخت کریں گے، دراصل اردگان کی بیٹی اور داماد نے اپنے چوتھے بچے کا اعلان ٹویٹر پر کیا تھا، جس پر انہیں کافی ٹرول کیا گیا، اسی سلسلے میں ارگان نے یہ فیصلہ لیا۔

رجب طیب اردگان نے ٹیلیویژن خطاب میں اپنی پارٹی کے ممبران سے کہا 'ان کی حکومت ایسی قانون سازی متعارف کروانے کے لئے پرعزم ہے، جس سے سوشل میڈیا کمپنیوں کو ترکی میں قانون پر عمل کرنے پر مجبور کیا جائے گا'۔

وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا 'بہت سارے سوشل میڈیا صارفین کو ٹویٹس کے لئے راتوں رات حراست میں لیا گیا، جن پر مبینہ طور پر اردگان کی بیٹی اور داماد کے نومولود بیٹے کی توہین کا الزام ہے'۔

اس کے علاوہ بہت سے ترکوں نے صدر کے کنبہ کی حمایت میں ریلی نکالی اور حزب اخلتلاف کے سیاستدانوں سمیت عام لوگوں کی جانب سے اس توہین کی مذمت کی۔

اگرچہ اردگان کے سوشل میڈیا پر تبصرے کنبے کی مبینہ توہین کے بعد آئے ہیں، لیکن ان کی حکومت طویل عرصے سے ان ترامیم پر غور کررہی ہے جس کے ذریعے وہ ٹویٹر ، فیس بک اور یوٹیوب جیسے سوشل میڈیا کمپنیوں پر قابو پاسکے۔

وہیں یوزرس کو خوف ہے کہ اس اقدام کا مقصد ترک عوام کی حکومت نواز میڈیا کے زیر اثر ماحول میں آزادانہ خبروں تک رسائی کی صلاحیتوں کو مزید محدود کرنا ہے۔

ترکی نے ہزاروں ویب سائٹس تک رسائی روک دی ہے۔ جنوری میں ترکی کی اعلی عدالت کی جانب سے حکومت کے اس قدم کو غیر آئینی قرار دیا گیا، جس کے بعد حکومت نے ویکیپیڈیا پر دو سال سے زیادہ پابندی ختم کردی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.