ایک سال قبل مصر میں پیش آنے والے اس واقعہ کے نتیجے میں عوام میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔ واقعے کی تفصیلات کے مطابق مصر میں مقیم ایک عراقی باشندہ ایک اور خاتون سے شادی کے لیے پہلے بیوی سے جان چھڑانا چاہتا تھا مگر اس کے پاس اس کا کوئی طریقہ نہیں تھا۔ اس نے ایک بے روزگار شخص کو پیسے دیے کہ وہ اس کی بیوی کے ساتھ جنسی زیادتی کرے اور اس کی ویڈیو بنائے تاکہ وہ ویڈیو دکھا کر بیوی کو بلیک میل کرے اور اس سے جان چھڑائی جا سکے۔ اجرتی مجرم نے خاتون کی جنسی زیادتی کے بعد مزاحمت پر اسے قتل کر دیا تھا۔ بعد ازاں پولیس کی تحقیقات میں اس سارے واقعے کی حقیقت سامنے آ گئی تھی۔
گزشتہ روز عدالت نے ملزم احمر رضا الشحات اور مقتولہ ایمان عادل کے شوہر حسین محمد عبداللہ کے خلاف جاری مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں سزائے موت کا حکم دیا ہے۔ یہ واقعہ ایک سال قبل الدقھلیہ گورنری کے علاقے میت میں پیش آیا تھا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فیصلہ سناتے ہوئے جج نے کہا کہ یہ ایک ایسا سنگین جرم ہے جس نے مصری قوم کو شدید صدمے سے دوچار کیا ہے۔ اس جرم کا آغاز خاتون کی جنسی زیادتی سے ہوا اور شوہر کی سازباز سے خاتون کو قتل کیا گیا۔ اجرتی قاتل نے خاتون کے قتل کے وقت خواتین کا بھیس بدل رکھا تھا۔
گزشتہ برس جون میں پیش آنے والے اس واقعے کے مرکزی ملزم نے ایک سازش کے تحت بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ اس نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایک اور خاتون سے شادی کے لیے بیوی کو قتل کرایا۔ اس نے کہا کہ بیوی کی جنسی زیادتی کی ویڈیو اس لیے بنائی تاکہ اس کے مالی حقوق سے جان چھڑائی جا سکے۔ اس مقصد کے لیے ایک بے روزگار شخص کو رقم دے کر اسے گھر میں داخل کرایا۔ اس موقع پر خاتون نے اپنی عفت کا دفاع کرنے کی پوری کوشش کی جس پر ملزم نے خاتون کو جان سے مار ڈالا۔
یو این آئی