مصر کے صدر نے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی حمایت یافتہ فورسز کی جانب سے لیبیا میں اسٹریٹجک شہر سرت پر حملہ کرنے کی کوشش ایک سرخ لکیر عبور کرے گی اور تنازعہ میں براہ راست مصری فوج کی مداخلت کو جنم دے گی۔
عبد الفتاح السیسی نے ٹیلی وژن چینل پر کہا کہ تیل سے مالا مال ملک کے ساتھ اپنی مغربی سرحد کی حفاظت کے ارادے سے مصری فوج ہمسایہ ملک لیبیا میں مداخلت کرسکتی ہے، اور مصری حکومت لیبیا میں جنگ بندی کی شرائط قائم کرنے کی سمیت میں استحکام لائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئیے اس (موجودہ) فرنٹ لائن پر رکیں اور لیبیا میں سیاسی حل تک پہونچنے کے لئے بات چیت کی شروعات کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیبیا کے قبائل کو اپنے ملک کا دفاع کرنے کے لئے اسلحہ اور تربیت فراہم کرنے کے معاملے میں مصر تیار ہے۔
السیسی کا یہ سخت تبصرہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں لیبیائی وزیر اعظم فیاض سراج کی حکومت جی این اے اور خلیفہ حفتر کی ملیشیا گروپ ایل این اے کے مابین مصالحت کی کوشش ناکام رہی ہے۔