اس معاہدہ میں ایران کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین بھی فریق تھے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق میكرون اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان اس مسئلہ پر فون پر بات چیت ہوئی ہے اور میكرون نے 2015 کے معاہدے کو ختم ہونے کے نتائج پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق روحانی نے یوروپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاہدے کو بچانے کے لئے مستعدی سے کام کریں۔ گزشتہ سال امریکہ کے اس معاہدے سے پیچھے ہٹ جانے کے بعد سے یہ معاہدہ بحران میں آ گیا تھا۔
فرانس اور ایران کا بات چیت دوبارہ شروع کرنے کی شرائط پر اتفاق
ایران اور دنیا کی دیگر سپر پاور کے درمیان جوہری معاہدہ سے امریکہ کے گزشتہ سال ہٹ جانے کے بعد پیداہونے والے بحران کو دیکھتے ہوئے فرانس اور ایران نے بات چیت دوبارہ شروع کرنے کی شرائط پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اطلاع فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے دی ہے۔
اس معاہدہ میں ایران کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین بھی فریق تھے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق میكرون اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان اس مسئلہ پر فون پر بات چیت ہوئی ہے اور میكرون نے 2015 کے معاہدے کو ختم ہونے کے نتائج پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق روحانی نے یوروپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاہدے کو بچانے کے لئے مستعدی سے کام کریں۔ گزشتہ سال امریکہ کے اس معاہدے سے پیچھے ہٹ جانے کے بعد سے یہ معاہدہ بحران میں آ گیا تھا۔