امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن منگل کے روز دوحہ پہنچے۔ مشرق وسطیٰ کے ملک نے افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد افغانستان سے امریکی انخلا میں مدد کی۔
اس موقع پر امریکی حکام سے قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی اور وزیر دفاع ڈاکٹر خالد بن محمد العطیہ نے ملاقات کی۔ قطر نے طالبان سے پچنے کے لئے افغانستان چھوڑ کر دوسرے ملک کا رخ کرنے والے افغان باشندوں کو اپنے بڑے العدید ایئر بیس پر رہنے کی اجازت دی، جو امریکی فوج سنٹرل کمانڈ کا فارورڈ ہیڈ کوارٹر بھی ہے۔
قطر نے امریکہ اور طالبان کے درمیان تقریباً 20 سال کی جنگ کے بعد ملک سے حالیہ امریکی انخلا سے قبل امن مذاکرات کی میزبانی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں حکومت سازی کی تیاریاں مکمل: طالبان
بلنکن اور آسٹن رواں ہفتے افغانستان کے بارے میں بات کرنے کے لیے خلیج فارس اور یورپ کا دورہ کر رہے ہیں۔