مسٹر مائیکل نے منگل کے روز ایک بیان جاری کر کے کہا، جب تک کہ ہم ان دھماکوں کی وجوہات سے متعلق تمام حقائق سامنے نہیں لائیں گے، تب تک میں خاموش نہیں بیٹھوں گا اور نہ ہی آرام کروں گا۔ نیز سپریم جوڈیشل کونسل کو دھماکے کے تعلق سے ذکر کرنا اس سمت میں پہلا قدم ہے۔'
واضح رہےکہ 4 اگست کو ساحلی شہر بیروت میں مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجکر دس منٹ دو بڑے دھماکے ہوئے جس میں ابتک 171 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 30 سے 40 افراد لاپتہ ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق بیروت کے پورٹ نمبر 12 پرسنہ 2014 سے ہی امونیم نائٹریٹ جمع کیا جارہا تھا ، جس میں دھماکہ ہوگیا۔
دھماکے کے بعد بڑے پیمانے پر حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے درمیان لبنانی حکومت نے پیر کو استعفیٰ دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان میں بحران کے درمیان حکومت کا استعفیٰ
حکومت کے خلاف سڑکوں پر ہو رہے احتجاج کے سامنے جھکتے ہوئے وزیر اعظم حسن دیاب نے پیر کو استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ سابق حکومتوں کے ذریعہ اختیار کی گئی بدعنوان پالیسیوں کے لئے جوابدہ ہونے سے انکار کرتے ہیں۔