متحدہ عرب امارات کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے افغان صدر اشرف غنی اور ان کے اہل خانہ کو "انسانی ہمدردی کے پیش نظر" پناہ دی ہے۔ تاہم وہ ابو دھانی میں کہاں ہے، اس بارے میں معلومات نہیں دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان کے کابل حملے کے دوران افغان صدر اشرف غنی وہاں سے فرار ہو گئے تھے۔
اتوار کو دارالحکومت کابل پر قبضے کے بعد طالبان نے خواتین کے حوالے سے اپنے موقف میں نرمی کا عندیہ دیا تھا۔ طالبان نے اشارہ کیا کہ خواتین کو مکمل ڈھانپنے والا برقع پہننے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ انہیں صرف حجاب پہننا ہے۔ طالبان کے اعلیٰ رہنماؤں نے اشارہ دیا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم یا ملازمت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ اگرچہ طالبان نے اس بار نرم موقف اپنانے کا عندیہ دیا ہے لیکن لوگ یقین نہیں کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Taliban Viral Video: فتح کے بعد طالبان ارکان کا تفریحی ویڈیو وائرل
منگل کو طالبان نے تمام سرکاری ملازمین کو عام معافی (General amnesty) دیتے ہوئے کام پر واپس آنے کی اپیل کی تھی۔ طالبان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سب کے لیے عام معافی کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں آپ پورے اعتماد کے ساتھ اپنی معمول کی زندگی شروع کر سکتے ہیں۔ اس کے باوجود لوگوں کے ذہن میں 1996 سے 2001 کی حکمرانی کے دوران زنا کے معاملے میں کوڑے مارنے، اسٹیڈیم، چوک چوراہوں پر پھانسی دینے اور سنگسار کرنے کی یادیں محفوظ ہیں۔