فنکار تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے انوکھے انداز میں اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔ فلسطینی شہر غزہ پٹی کے تین نوجوان فنکاروں نے کورونا وائرس کی ؤبا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے ماسک پر منفرد ڈیزائن بناکر عوام کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں۔
تینوں دوستوں نے اپنی صلاحیتوں کو ڈرائنگ کے لئے استعمال کیا تاکہ لوگوں کو خاص طور پر بچوں کو پرکشش ڈرائنگز سے سجا کر میڈیکل ماسک پہننے کی ترغیب دی جائے۔
غزہ شہر کے مشرق میں واقع گنجان آباد الشجاعیہ میں اپنے گھر کے ایک چھوٹے سے کمرے میں 23 سالہ درگھم قراق اور اس کے دوستوں اسامہ سعد اور تمیر دیب نے ماسکز کو 'آرٹسٹک پینٹنگز' میں تبدیل کیا تاکہ لوگوں ماسک پہننے کی ترغیب دی جائے اور انفیکشن پھیلانے سے بچیں۔
![درگھم قراق اور ان کے دوست اسامہ سعد ماسکز سے تیاری میں مصروف](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/6569349_ffferfr.jpg)
نوجوان اسامہ سعد کا کہنا ہے کہ 'ہم ایک دن میں چار گھنٹے ایک ساتھ گزارتے ہیں۔ ہم میڈیکل ماسک تیار کرکے مفت میں بانٹتے ہیں جس کا مقصد ہر ایک کو ان کے استعمال کی ترغیب دینا ہے'۔
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت صحت نے کورونا وائرس کے 91 کیسز ریکارڈ کیے ہیں، تاحال غزہ میں اب تک ایک موت ہوئی ہے۔
درگھم نے کہا ہے 'ہم نے سوچا کہ اگر ہم ماسک کو گرافکس اور رنگوں میں پرکشش شکل دیں گے تو اس سے اس کی طلب میں اضافہ ہوسکتا ہے'۔
ان کا یہ اقدام غزہ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، اس کی ابتدا محلے کے بچوں کو 20 ماسک تقسیم کرنے سے ہوئی۔