عراق و شام میں برسوں سے خانہ جنگی، داخلی تنازع اور پھر شدت پسند تنظیم داعش کے حملوں کے نتیجے میں اسلام کی آمد سے قبل کے کئی اہم مقامات تباہ ہوئے۔ انھیں حملوں اور داخلی تنازع کا شکار قدیم اثاثوں کا مالک ملک یمن بھی ہوا، جہاں کئی میوزیم اور تاریخی مسجدیں تباہ کر دی گئیں۔
یمن کے شہر تائز میں واقع تباہ قلعہ قاہرہ حوثیوں اور اتحادی افواج درمیان جھڑپ میں تباہ ہو گیا۔ ان حملوں اور جھڑپوں میں تائز کا صرف قلعہ ہی تباہ نہیں ہوا، بلکہ تائز کی مسجد اشرفیہ اور اور طائض نیشنل میوزیم، بلکہ پورا شہر کھنڈرات میں تبدیل ہو گیا۔
تائز نیشنل میوزیم کے ڈائریکٹر رمزي الدميني عالمی خبررساں ادارے 'ایسوسیٹ پریس کو بتایا: 'تائز نیشنل میوزیم پر جنگوں کے دوران بم پھینکا گیا، جس کے سبب اس میوزیم کا بڑا حصہ تباہ ہو گیا۔'
اب اگر کچھ یمنیوں کے دل میں اس حوالے سے باقی رہ گئی ہیں، تو وہ ہے صرف یادیں۔
تائز کے باشندے محبوب الجرادي نے کہا کہ تاریخی قلعہ قاہرہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، اس کے ساتھ ہی شہر کی کئی یادگار گنبد بھی زمین بوس ہوگئے۔
اب عالمی امداد سے تائز نیشنل میوزیم کی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
یمن کے شہریوں کو یہ مقامات اتنے ہی محبوب تھے، جتنے کے کسی امریکی کو اسیٹیچیو آف لیبرٹی یا کسی بھارتی کو تاج محل یا لال قلعہ محبوب ہے۔