اسرائیلی جیل سے سرنگ بنا کر فرار ہونے والے تمام چھ فلسطینیوں کو اب اسرائیلی فورسز نے اپنی حراست میں لے لیا ہیں۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ دو ہفتے قبل اسرائیلی جیل سے فرار ہو نے والوں میں سے آخری دو فلسطینی قیدیوں کو اتوار کی صبح دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنین شہر میں اس وقت جھڑپیں شروع ہوگئی جب اسرائیلی فوجی ان دو قیدیوں کو گرفتار کرنے کے لیے شہر میں داخل ہوئے تھے۔
لیکن اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ دو فرار قیدی منادل نفیت اور احم کمامجی کو بغیر کسی مزاحمت کے گرفتار کر لیا گیا۔
وہیں احم کمامجی کے والد فواد کماجی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ان کے بیٹے نے انہیں اس وقت فون کیا تھا جب اسرائیلی فوجیوں نے ان کے گھر کا محاصرہ کرلیا تھا۔
احم نے اپنے والد سے کہا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں گا تاکہ میری وجہ سے گھر کے لوگوں کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہوسکے۔
واضح رہے کہ 6 ستمبر کو اسرائیلی جیل سے چھ فلسطینی قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد سے ہی اسرائلی فورسز نے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی۔
US Drone Strike: صرف افسوس کرنا اور معذرت کرنا کافی نہیں
اسرائیلی جیل سے چھ فلسطینی قیدی فرار
فلسطینی قیدیوں کی تنظیم ایڈمیر کے اعداد و شمار کے مطابق 6 ستمبر کو اسرائیل کی گلبوا جیل سے چھ فلسطینی قیدی فرار ہونے کے بعد سے 100 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
لاپتہ فلسطینی قیدیوں کی تلاش کے دوران اسرائیلی فورسز نے جنین شہر کے علاقے میں ان کے اہل خانہ کے خلاف بھی چھاپے مارے گئے۔
فلسطینیوں نے غزہ شہر میں مٹھائیاں بھی تقسیم کیں جب اسرائیل کی ایک ہائی سکیورٹی جیل سے چھ فلسطینی قیدیوں کے فرار ہونے کی خبریں سنیں۔
فلسطینیوں کے لیے کئی مہینوں تک اسرائیلی جیل میں سرنگ کھود کر فرار ہونے والے چھ قیدی ہیرو ہیں لیکن اسرائیل کی نظر میں وہ ملزم ہیں۔