امریکہ پر نائن الیون حملوں کی 20ویں برسی کے موقع پر القاعدہ کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں عسکریت پسند تنظیم کے سربراہ ایمن الظواہری ایک بار پھر منظر عام پر آئے ہیں۔ جب کہ چند ماہ قبل ان کی موت کی افواہ پھیل گئی تھی۔
الظواہری کی تقریر 61 منٹ 37 سیکنڈ کی ویڈیو میں ریکارڈ کی گئی جس کو عسکریت پسند تنظیم القاعدہ کی الصحاب میڈیا فاؤنڈیشن نے تیار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جہادی ویب سائٹس پر نظر رکھنے والے انٹیلی جنس گروپ سائٹ کا کہنا ہے کہ تازہ ترین ویڈیو ہفتہ کو جاری کی گئی ہے۔
اس ویڈیو میں الظواہری کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ یروشلم کو کبھی بھی یہودی مرکز نہیں ہونے دیں گے۔ ویڈیو میں القاعدہ کی جانب سے جنوری میں روسی فوجیوں کو نشانہ بنانے والے حملے سمیت دیگر حملوں کی تعریف کی۔
انٹیلی جنس گروپ سائٹ نے کہا کہ الظواہری نے 20 سال کی لڑائی کے بعد افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا بھی خاکہ پیش کیا۔
پاکستان نے روس، چین اور ایران کی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کی میزبانی کی
گروپ نے کہا کہ الظواہری کے ریمارکس کا یہ لازمی مطلب نہیں کہ یہ ویڈیو حال ہی میں ریکارڈ کی گئی تھی کیونکہ فروری 2020 میں امریکی فوجیوں کے انخلاء پر طالبان کے ساتھ بات چیت ہوئی تھی۔
سائٹ نے کہا کہ الظواہری نے پچھلے مہینے افغانستان اور دارالحکومت کابل پر طالبان کے قبضے کا ذکر نہیں کیا، بلکہ شامی شہر رقہ میں یکم جنوری کو روسی فوجیوں کو نشانہ بنانے کے حملے کا ذکر کیا۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس کے اواخر میں ایک افواہ پھیلی تھی کہ الظواہری کے کسی مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے موت واقع ہوگئی ہے اور اس کے بعد کوئی ویڈیو منظر عام پر نہیں آئی تھی۔
سائٹ کی ڈائریکٹر ریٹا کیٹز نے اپنے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ الظواہری کی موت ہوئی ہو، اگر ایسا ہے تو جنوری 2021 یا اس کے بعد کسی موقع ہوئی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ الظواہری اصل میں مصر سے تعلق رکھتے ہیں اور 2011 میں اسامہ بن لادن کے پاکستان کے ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن میں ہلاک ہونے کے بعد القاعدہ کے سربراہ منتخب کیے گئے تھے۔