افغانستان میں گزشتہ روز 64 دھماکے ہوئے جن کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم طالبان نے لی ہے۔ اس دوران کل 95 لاکھ لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کااستعمال کیا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس سے پہلے ملک بھر میں 314 حملے کرنے کا دعوی کیا جن میں کم از کم 159 فوجی اور پولیس اہلکار مارے گئے اور 93 دیگر زخمی ہو گئے۔ سرکاری ذرائع سے اگرچہ اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
اس نے بتایا کہ دارالحکومت کابل کے علاوہ كنار، پكتيا، پروان، میدان وردك، غزني، لگمن، پکتیکا، خوست، لوگر، بلخ، كپیسا، جوزان، باميان، ننگرهار، بدخشاں ،قندوز، تاخر، نورستان، ہلمند، ہرات، قندھار، فرح، بدغيس، فرياب، دائی كنڈي، زابل اور نمروز میں حملے کیے گئے۔
طالبان ترجمان نے انتخابی عمل کے دوران حملے جاری رکھنے کی بات بھی کہی۔