سعودی عرب نے کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے 32 مساجد کو وقتی طور پر بند کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ ان مساجد میں کورونا میں مبتلا نمازیوں کی موجودگی کے بعد کیا گیا ہے۔ حالیہ فیصلے کے بعد تین دنوں میں تالا بندی کا ہدف بننے والی مساجد کی تعداد 32 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں 6 مساجد کو سینیٹائزیشن جیسے اعلیٰ حفاظتی اقدامات کے بعد دوبارہ نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
سعودی حکام نے ریاض علاقے میں 8 مساجد کو بند کیا۔ ان میں چار الریاض شہر کی طویق، القصر، العریجاء اور قرطبہ نامی کالونیوں میں واقع ہے۔ دو مساجد حریملاء اور ایک ایک مسجد الدلم اور وادی الدواسر میں بتائی جاتی ہیں۔
مشرقی علاقے کے شہر بقیق میں بھی حکام نے ایک مسجد بند کی ہے جبکہ عسیر علاقے کی ٹثلیث کمشنری میں ایک اور مسجد کو تالا لگا دیا گیا ہے۔ دو مساجد الجوف علاقے کے شہر سکاکا میں تھیں جہاں کورونا وائرس کے ٹھوس ثبوت ملنے پر انہیں بھی نمازیوں کے لیے بند کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان: ذہنی بیمار قیدیوں کی پھانسی پر پابندی
وزارت کے اعلان میں بتایا گیا ہے کہ جن مساجد پر تالا بندی کی گئی ہے انہیں تمام احتیاطی تدابیر بشمول ان میں جراثیم کش اسپرے کے بعد ہی کھولا جائے گا۔
وزارت نے نمازیوں پر زور دیا ہے کہ وہ طے شدہ ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے نماز ادائیگی کے لیے مساجد کا رخ کریں۔ ان اقدامات میں چہرے پر ماسک لگانا، گھر سے جائے نماز لانا اور وبا سے بچاؤ کے لیے طے شدہ جسمانی فاصلہ برقرار رکھنا شامل ہیں۔
امام مساجد اور دیگر عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ نمازیوں کو ایس او پیز سے متعلق بتاتے رہیں اور اس ضمن میں ہونے والی کسی بھی خلاف ورزی کو فوری طور پر متعلقہ حکام کے نوٹس میں لائیں۔