ETV Bharat / international

اسکاٹ لینڈ: سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن

خوبصورت ڈیزائن والی اس ٹربائن کا وزن 680 ٹن ہے جو اگلے 15 برس تک 2 ہزار گھروں کو بجلی فراہم کرے گی۔

Scotland
Scotland
author img

By

Published : Aug 3, 2021, 5:15 PM IST

اسکاٹ لینڈ میں سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن نے کام شروع کردیا ہے، یہ ٹربائن سمندر کی تیز لہروں اور ہواؤں کی مدد سے بجلی بناتی ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن نے پیداوار شروع کردی ہے، خوبصورت ڈیزائن والی اس ٹربائن کا وزن 680 ٹن ہے جو اگلے 15 برس تک 2 ہزار گھروں کو بجلی فراہم کرے گی۔

اسکاٹ لینڈ کے ساحلوں پر نصب اس ٹائیڈل ٹربائن کو آربیٹل او ٹو کا نام دیا گیا ہے جس پر دس سال سے تحقیق جاری تھی، اس کی مکمل تیاری اور تنصیب میں 18 ماہ کا عرصہ صرف ہوا ہے۔ اپنے غیر معمولی اسٹرکچر کی بنا پر یہ دو میگا واٹ بجلی بناتی ہے جسے مئی میں سمندر میں اتارا گیا اور اب زیر آب کیبل کی تنصیب کے بعد ٹربائن سے بجلی کی فراہمی شروع ہوگئی ہے۔

لہروں کی آمد و رفت سے اس کا اندرونی نظام اوپر نیچے اٹھتا ہے اور کسی ٹربائن کی طرح کام کرتے ہوئے بجلی بناتا ہے۔ لہریں ماند پڑجاتی ہیں تو اس کی پنکھڑیاں گھوم کر بجلی بنانا شروع کردیتی ہیں اور ظاہر ہے یہ کام سمندر کی تیز ہواؤں کی بدولت ہی ممکن ہوتا ہے۔ اسے آربٹل او ٹو نامی کمپنی نے ڈیزائن کیا ہے۔

کمپنی کے مطابق یہ ماحول دوست بجلی بنانے کا ایک بہت حوصلہ افزا منصوبہ ہے جس سے پوری دنیا کو فائدہ ہوسکتا ہے کیونکہ زمین کے 70 فیصد رقبے پر سمندر موجود ہے۔اسے ایک طرح کی زیرِ آب ٹربائن بھی کہا جاسکتا ہے، جو سمندری لہروں کے نشیب و فراز کے تحت کام کرتی ہے، اسے سنبھالنے کے لیے چار مقامات پر آہنی زنجیریں لگائی گئی ہیں۔

اسکاٹ لینڈ میں سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن نے کام شروع کردیا ہے، یہ ٹربائن سمندر کی تیز لہروں اور ہواؤں کی مدد سے بجلی بناتی ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن نے پیداوار شروع کردی ہے، خوبصورت ڈیزائن والی اس ٹربائن کا وزن 680 ٹن ہے جو اگلے 15 برس تک 2 ہزار گھروں کو بجلی فراہم کرے گی۔

اسکاٹ لینڈ کے ساحلوں پر نصب اس ٹائیڈل ٹربائن کو آربیٹل او ٹو کا نام دیا گیا ہے جس پر دس سال سے تحقیق جاری تھی، اس کی مکمل تیاری اور تنصیب میں 18 ماہ کا عرصہ صرف ہوا ہے۔ اپنے غیر معمولی اسٹرکچر کی بنا پر یہ دو میگا واٹ بجلی بناتی ہے جسے مئی میں سمندر میں اتارا گیا اور اب زیر آب کیبل کی تنصیب کے بعد ٹربائن سے بجلی کی فراہمی شروع ہوگئی ہے۔

لہروں کی آمد و رفت سے اس کا اندرونی نظام اوپر نیچے اٹھتا ہے اور کسی ٹربائن کی طرح کام کرتے ہوئے بجلی بناتا ہے۔ لہریں ماند پڑجاتی ہیں تو اس کی پنکھڑیاں گھوم کر بجلی بنانا شروع کردیتی ہیں اور ظاہر ہے یہ کام سمندر کی تیز ہواؤں کی بدولت ہی ممکن ہوتا ہے۔ اسے آربٹل او ٹو نامی کمپنی نے ڈیزائن کیا ہے۔

کمپنی کے مطابق یہ ماحول دوست بجلی بنانے کا ایک بہت حوصلہ افزا منصوبہ ہے جس سے پوری دنیا کو فائدہ ہوسکتا ہے کیونکہ زمین کے 70 فیصد رقبے پر سمندر موجود ہے۔اسے ایک طرح کی زیرِ آب ٹربائن بھی کہا جاسکتا ہے، جو سمندری لہروں کے نشیب و فراز کے تحت کام کرتی ہے، اسے سنبھالنے کے لیے چار مقامات پر آہنی زنجیریں لگائی گئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.