روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے منگل کے روز کہا کہ ناٹو افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں چھوڑے گئے ہتھیاروں کو تباہی کے مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ طالبان کو اپنے وعدے کے مطابق عدم استحکام کو روکنا چاہیے۔
وزارتی سطح کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ "ناٹو کی جلد بازی نے افغانستان سے متعلق تضاد کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ ملک میں بہت زیادہ ہتھیار اور فوجی ساز وسامان رہ گئے ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ وہ تباہی کے مقاصد کے لیے استعمال نہ ہوں"۔
یہ بھی پڑھیں: افغان لائبریرین خواتین کے لیے لائبریری کی بحالی کی منتظر
انہوں نے کہا کہ "طالبان نے کہا ہے کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی سے لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ پڑوسی ممالک کو غیر مستحکم نہیں کریں گے اور ایک جامع حکومت بنائیں گے۔ اب یہ بات اہم ہے کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ یہ تمام وعدے پورے ہوں۔''
(یو این آئی)