اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری انٹونیو گوٹریس افغانستان میں انسانی امداد کی بڑھتی ضرورتوں کے سلسلے میں 13 ستمبر کو سوئٹزرلینڈ کے جنیوا میں وزارتی سطح کی میٹنگ کریں گے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔
انہوں نے جمعہ کو کہا کہ ’’اقوام متحدہ افغانستان کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔ جنرل سیکرٹری افغانستان کی بڑھتی ضرورتوں کے تعلق سے 13 ستمبر کو ایک اعلی سطح کی وزارتی میٹنگ کے لیے جنیوا جائیں گے۔‘‘
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریس بھی اپیل کریں گے کہ "افغانستان میں مکمل اور بلا روک ٹوک لوگوں کی بھلائی کے لیے رسائی حاصل کی جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ افغانیوں کو ضروری خدمات ملتی رہیں۔
افغانستان کو ایک انسانی تباہی کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا تین میں سے ایک افغان نہیں جانتا کہ ان کا اگلا کھانا کہاں سے آئے گا۔ ملک کے 5 سال سے کم عمر کے تقریبا نصف بچوں کو اگلے 12 ماہ میں شدید غذائیت کا شکار ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
امدادی سامان کے ساتھ یو اے ای کا طیارہ کابل پہنچ گیا
Afghanistan: افغانستان میں امریکہ کی بیس سالہ جنگ کا اختتام
اس سے قبل جمعہ کو دوجارک نے کہا کہ سیکرٹری جنرل ڈنمارک، قزاقستان، شمالی مقدونیہ، پاکستان، پولینڈ، قطر کی سخاوت کے لیے اور متحدہ عرب امارات اور امریکہ افغانستان میں اقوام متحدہ کے عملے کی عارضی نقل مکانی کے لیے سہولیات اور ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے لیے بہت شکر گزار ہیں۔
دوجارک نے 18 اگست کو اعلان کیا تھا کہ اقوام متحدہ کے 300 بین الاقوامی عملے میں سے 100 کو قزاقستان منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے دور سے کام کیا جا سکے۔