مشتبہ شخص حملے سے قبل نفسیاتی مرض کا شکار تھا۔ پولیس نے ملزم کی شناخت 24 سالہ صومالی شخص کے طور پر کی ہے جو ووزبرگ میں رہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی طرف سے کی گئی فائرنگ کی گولی لگنے سے اس کی جان کو خطرہ نہیں تھا۔
بویریا کے اعلیٰ سکیورٹی اہلکار جوچم ہیرمن نے بتایا کہ زخمیوں میں ایک نو عمر لڑکا بھی شامل ہے، جب کہ اس کے والد ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
ہیرمن نے بتایا کہ مشتبہ شخص حملے سے قبل نفسیاتی مرض کا شکار تھا اور زیر علاج تھا اور وہ پولیس کو جانتا تھا۔ اس کے لئے ایسا حملہ کسی ممکنہ مقصد کو ظاہر نہیں کرتا ہے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ پیدل چلنے والوں نے حملہ آور کو گھیر لیا اور اسے کرسیوں اور لاٹھیوں سے روکنے کی کوشش کی۔ ایک عینی شاہد خاتون نے جرمن آر ٹی ایل ٹیلی ویژن کو بتایا کہ اس کے بعد پولیس پہنچی۔
پولیس کے ترجمان کرسٹن کونک نے بتایا کہ باربوسا چوک پر چاقو سے حملے کے متعلق تقریباً صبح 5 بجے افسران کو الرٹ کردیا گیا۔ وورزبرگ، مونچ اور فرینکفرٹ کے مابین تقریباً ایک لاکھ تیس ہزار آبادی پر مشتمل ایک شہر ہے۔
بویریا کے گورنر مارکس سوڈر نے حملے کی اطلاع پر صدمے کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ "ہم متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔''
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل۔حماس کے ساتھ جرمنی رابطے میں ہے: ہائیکو ماس
تقریباً پانچ سال قبل افغانستان سے تعلق رکھنے والے ایک 17 سالہ شخص نے وورزبرگ کے قریب ٹرین پر چار افراد کو کلہاڑی سے زخمی کردیا تھا۔ اس کے بعد وہ فرار ہوگیا اور ایک خاتون پر حملہ کر دیا، جس کے بعد پولیس نے اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔