سی این این نے یوکرین کے صدر کے حوالے سے کہا کہ ماریوپول جنگی جرم کی مثال کے طور پر تاریخ میں یاد کیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس جنگ میں روسی فوج کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اب تک 80 سے 90 فیصد روسی یونٹس تباہ ہو چکے ہیں۔Siege of Mariupol
یوکرین پر روسی فوج کے حملے کو 24 دن گزر چکے ہیں اور یوکرینیوں نے دکھایا ہے کہ وہ ایک فوج سے زیادہ بہتر طریقوں سے لڑنا جانتے ہیں۔ یوکرین کی فوج کئی دہائیوں سے مختلف حالات اور علاقوں میں لڑ رہی ہے۔ ہم اپنے ضمیر اور حوصلے کے بل بوتے پرروس کی یوکرین میں بھیجی گئی فوج اور ہتھیاروں کی مقدار کا سامنا کر رہے ہیں۔Russia Ukraine war
سی این این کے مطابق یوکرین کے صدر نے دعویٰ کیا کہ جن علاقوں میں شدید لڑائی ہو رہی ہے۔ دفاعی فرنٹ لائن روسی فوجیوں کی لاشوں سے بھری پڑی ہے اور کوئی انہیں اٹھانے والا نہیں۔ روسی فوج کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید یونٹ بھیجے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine War: روس کو یہ جنگ کافی زیادہ مہنگی پڑے گی، یوکرین صدر زیلنسکی
Ukraine President in US Congress: زیلینسکی نے روسی حملے کا موازنہ 9/11 کے حملوں سے کیا
Russia Ukraine War: یوکرین فوجی تنظیم ناٹو میں شامل نہیں ہوگا، یوکرینی صدر زیلینسکی
Russia Ukraine War: زیلنسکی کی ناٹو کو وارننگ
Russia Ukraine War: 'ناٹو اور ماسکو کے درمیان تصادم تیسری عالمی جنگ کے آغاز کا باعث بنے گا'
زیلنسکی نے کہا کہ اگرچہ آٹھ انسانی راہداری جنگ زدہ علاقوں سے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے کام کر رہی ہے لیکن روسی فوج کی جانب سے شدید گولہ باری کی وجہ سے اسے کیف کے علاقے بورودیانکا سے لوگوں کو نکالنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس سے قبل یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے پیش گوئی کی تھی کہ یوکرین کے خلاف جنگ روس کو دہائیاں پیچھے کر دے گی جو کہ '90 کی دہائی کے سانحات' کے جیسے حالات ہوجائیں گے۔ روس کو اس کی غلطیوں سے پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کا واحد طریقہ مذاکرات ہی ہے ورنہ اسے ایسا نقصان اٹھانا پڑے گا کہ اس کے نتائج کئی نسلوں کو بھگتنا ہوں گے۔