پولینڈ حکومت نے کورونا کے نئے اسٹرین سے اپنے عوام کو بچانے کے لیے پابندیوں میں تین ہفتوں کے لیے توسیع کر دی ہے۔ پولینڈ میں کورونا کے نئے اسٹرین کے پیش نظر نائٹ کلبوں، سوئمنگ پولز، جیمز اور شاپنگ مالز کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
پولیند میں نئے برس کے موقع پر پابندی کا مطلب ہے کہ لوگوں کو 31 دسمبر کی شام 7 بجے سے اگلی صبح 6 بجے تک ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
اس پابندی کو وہاں کی عوام 'کرفیو' سمجھ رہی ہے اور حکومت کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
لیکن پولینڈ کے وزیر اعظم میٹیوز موراویسکی نے اس سے انکار کیا کہ یہ کرفیو ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صرف یہ چاہتی ہے کہ نئے سال کی تقریبات کے دوران لوگ اپنے گھروں میں رہیں تاکہ وہ اس کورونا سے محفوظ رہ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ نئے برس کے موقع پر آتش بازی کی اجازت نہیں ہوگی اور کسی بھی طرح کی ہجوم پر پابندی رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ: کورونا امدادی فنڈز میں اضافے کے حق میں ووٹ
پولینڈ حکومت کے جاری کردہ گائیڈلائن کے مطابق، صرف پانچ مہمانوں کو ہی پارٹی میں مدعو کیا جاسکتا ہے۔
پولینڈ حکومت کے مطابق، یوروپی یونین کے باہر سے آنے والے لوگوں کو 10 دن تک قرنطینہ سینٹر میں رہنا پڑے گا، جبکہ یورپی یونین کی سرحد کے پار تک ریلوے کا سفر معطل ہے۔
وزارت صحت نے عوام سے ذمہ دارانہ سلوک کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ساتھ ہی عوام سے بار بار ہاتھ دھونے، ماسک لگانے اور سماجی دوری پر عمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
پولینڈ میں کورونا وائرس سے اب تک 27 ہزار سے زائد افراد کی اموات ہوئی ہیں۔