برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کی عمر 95 سال کے قریب ہوچکی ہے۔ بڑھتی عمر کی وجہ سے انہیں صحت سے متعلق پریشانیاں ہیں۔ کافی عرصے سے ان کی صحت کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے لیکن برطانیہ میں ان کی آخری رسومات کے لیے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ بتادیں کہ ملکہ الزبتھ دوم جب بھی دنیا کو الوداع کہیں گی، ان کی آخری رسومات شاہی انداز میں کی جائیں گی۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ برطانیہ میں ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات سے متعلق خبر لیک ہوگئی ہے۔
معلومات کے مطابق برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کی وفات کے بعد آخری رسومات کچھ دنوں تک جاری رہیں گی۔ اس بات کے منصوبے اور تفصیلات جمعہ کو لیک ہوگئیں۔ دستاویز لیک ہونے کے بعد ہلچل مچ گئی ہے۔ اب یہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ ملکہ کی آخری رسومات میں کیا کیا ہوگا۔ ان تقریبات میں شاہی خاندان کیا کرے گا؟ پورے لندن کے ہجوم کو کیسے کنٹرول کیا جائے گا، جیسے سوالوں کا جواب جاننا چاہتے ہیں۔
خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق، موت کے پروگراموں کے نام آپریشن لندن برج دیئے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کو ان کی موت کے 10 دن بعد دفن کیا جائے گا۔ ان کی تدفین سے قبل ان کا نیا وارث، ان کا بیٹا پرنس چارلس ان کے جنازے سے پہلے ملک بھر کا سفر کرے گا۔ اس میں برطانیہ کے اندر آنے والے تمام ممالک کو بھی شامل کیا جائے گا۔ برطانیہ کی 95 سالہ ملکہ الزبتھ تاریخ کی معمر ترین ملکہ ہیں۔
لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق ملکہ کی موت کے بعد ان کی میت کو تین دن تک پارلیمنٹ میں رکھا جائے گا۔ اس دوران لاکھوں لوگ ان کو دیکھنے کے لیے لندن پہنچ سکتے ہیں۔ ایسے وقت میں گرڈ لاک اور پولیس کے ساتھ ساتھ کھانے کی کمی بھی پورے ملک میں ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں:بائیڈن نیو یارک اور نیو جرسی میں طوفان آئیڈا سے ہوئے نقصانات کا جائزہ لیں گے
ملکہ کی موت کے بعد آنے والے ہجوم سے نمٹنے کے لیے ایک وسیع حفاظتی آپریشن کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ برطانیہ کے وزیر اعظم اور خود ملکہ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ان کی موت کے بعد جنازے کے دن قومی سوگ ہوگا۔ اس دن پورے ملک میں چھٹی ہوگی۔