ETV Bharat / international

NATO on Russia's Military Action: یوکرین پر روسی فوجی کارروائی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی

نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ جمہوریت ہمیشہ آمریت پر غالب رہے گی۔ آزادی ہمیشہ ظلم پرغالب رہے گی۔ ہم روس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنی فوجی کارروائی روکے اور یوکرین سے فوج کو واپس بلائے۔ NATO on Russia's Military Action

نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ
author img

By

Published : Feb 24, 2022, 7:56 PM IST

یوکرین پر روس کی فوجی کارروائی کے بعد نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے الزام لگایا کہ روس ڈون باس پر حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے ٹویٹر پر کہا کہ میں یوکرین پر روس کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اس حملے سے لاتعداد شہریوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ NATO on Russia's Military Action

یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور نیٹو کے لیے سنگین خطرہ ہے نیٹو ممبران کا اجلاس روس کے یوکرین پر حملے کے پیش نظر ہوگا۔

نیٹو اپنے مشرقی حصے کو مضبوط کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔ نیٹو کے رکن ممالک نے فوجی اتحاد کے مشرقی حصے میں زمینی، سمندری اور فضائی افواج کو تقویت دینے پر اتفاق کیا ہے۔

نیٹو کے سفیروں نے ہنگامی بات چیت کے بعد ایک بیان میں کہا کہ "ہم اتحاد کے مشرقی حصے میں اضافی دفاعی زمینی اور فضائی افواج کے ساتھ ساتھ اضافی سمندری اثاثے بھی تعینات کر رہے ہیں۔"بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ہم نے تمام ہنگامی حالات کا جواب دینے کے لیے اپنی افواج کی تیاری کو بڑھا دیا ہے۔"

نیٹو نے یوکرین پر روس کے حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ہم روس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنی فوجی کارروائی روکے اور یوکرین سے فوج کو واپس بلائے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ جمہوریت ہمیشہ آمریت پر غالب رہے گی۔ آزادی ہمیشہ ظلم پر غالب رہے گی۔ نیٹو یوکرین کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑا ہے۔ نیٹو کے اتحادی یوکرین پر اپنے لاپرواہ حملے کی وجہ سے روس پر سخت پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔ Russia Ukraine Tension

یہ بھی پڑھیں: UN chief on Russia Ukraine Tensions: دنیا کو حالیہ برسوں میں سب سے بڑے سیکورٹی بحران کا سامنا

انھوں نے کہا کہ نیٹو کے اتحادی یورپی یونین اور پوری دنیا کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں اب روس پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔

برگ نے یہ بھی کہا کہ نیٹو کے اتحادیوں نے بھی، ایک طویل عرصے کے دوران، یوکرین کو عملی مدد، فوجی مدد فراہم کی ہے اور یوکرین کو 2014 کے مقابلے آج زیادہ مضبوط، بہتر لیس اور بہتر تربیت یافتہ فورس بنانے میں مدد کی ہے۔

لہٰذا، ہم یوکرین پر روس کے مکمل حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمارے اتحادی بھی یہ پیغام دینے میں ساتھ کھڑے ہیں کہ ہم بین الاقوامی نظام کی وحشیانہ خلاف ورزی کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔

تنازعہ ہمارے لیے انتہائی اہم ہے۔ ہمارے فوجی کمانڈروں اور روس کے درمیان رابطے ہوئے ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ان تک پہنچنا جاری رکھیں گے کہ ہم اختلاف کو حل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

ہمارے پاس ہائی الرٹ پر 100 جیٹ طیارے ہیں جو ہماری فضائی حدود کی حفاظت کرتے ہیں اور شمال سے بحیرہ روم تک سمندر میں 120 سے زیادہ اتحادی جہاز ہیں۔

اتحاد کو جارحیت سے بچانے کے لیے جو بھی ضروری ہوگا ہم کریں گے۔ نیٹو کے رہنما کل ملاقات کریں گے تاکہ آگے بڑھنے کا راستہ طے کیا جا سکے۔

یوکرین پر روس کی فوجی کارروائی کے بعد نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے الزام لگایا کہ روس ڈون باس پر حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے ٹویٹر پر کہا کہ میں یوکرین پر روس کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اس حملے سے لاتعداد شہریوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ NATO on Russia's Military Action

یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور نیٹو کے لیے سنگین خطرہ ہے نیٹو ممبران کا اجلاس روس کے یوکرین پر حملے کے پیش نظر ہوگا۔

نیٹو اپنے مشرقی حصے کو مضبوط کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔ نیٹو کے رکن ممالک نے فوجی اتحاد کے مشرقی حصے میں زمینی، سمندری اور فضائی افواج کو تقویت دینے پر اتفاق کیا ہے۔

نیٹو کے سفیروں نے ہنگامی بات چیت کے بعد ایک بیان میں کہا کہ "ہم اتحاد کے مشرقی حصے میں اضافی دفاعی زمینی اور فضائی افواج کے ساتھ ساتھ اضافی سمندری اثاثے بھی تعینات کر رہے ہیں۔"بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ہم نے تمام ہنگامی حالات کا جواب دینے کے لیے اپنی افواج کی تیاری کو بڑھا دیا ہے۔"

نیٹو نے یوکرین پر روس کے حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ہم روس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنی فوجی کارروائی روکے اور یوکرین سے فوج کو واپس بلائے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ جمہوریت ہمیشہ آمریت پر غالب رہے گی۔ آزادی ہمیشہ ظلم پر غالب رہے گی۔ نیٹو یوکرین کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑا ہے۔ نیٹو کے اتحادی یوکرین پر اپنے لاپرواہ حملے کی وجہ سے روس پر سخت پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔ Russia Ukraine Tension

یہ بھی پڑھیں: UN chief on Russia Ukraine Tensions: دنیا کو حالیہ برسوں میں سب سے بڑے سیکورٹی بحران کا سامنا

انھوں نے کہا کہ نیٹو کے اتحادی یورپی یونین اور پوری دنیا کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں اب روس پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔

برگ نے یہ بھی کہا کہ نیٹو کے اتحادیوں نے بھی، ایک طویل عرصے کے دوران، یوکرین کو عملی مدد، فوجی مدد فراہم کی ہے اور یوکرین کو 2014 کے مقابلے آج زیادہ مضبوط، بہتر لیس اور بہتر تربیت یافتہ فورس بنانے میں مدد کی ہے۔

لہٰذا، ہم یوکرین پر روس کے مکمل حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمارے اتحادی بھی یہ پیغام دینے میں ساتھ کھڑے ہیں کہ ہم بین الاقوامی نظام کی وحشیانہ خلاف ورزی کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔

تنازعہ ہمارے لیے انتہائی اہم ہے۔ ہمارے فوجی کمانڈروں اور روس کے درمیان رابطے ہوئے ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ان تک پہنچنا جاری رکھیں گے کہ ہم اختلاف کو حل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

ہمارے پاس ہائی الرٹ پر 100 جیٹ طیارے ہیں جو ہماری فضائی حدود کی حفاظت کرتے ہیں اور شمال سے بحیرہ روم تک سمندر میں 120 سے زیادہ اتحادی جہاز ہیں۔

اتحاد کو جارحیت سے بچانے کے لیے جو بھی ضروری ہوگا ہم کریں گے۔ نیٹو کے رہنما کل ملاقات کریں گے تاکہ آگے بڑھنے کا راستہ طے کیا جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.