یوکرین کے زاپوریزہزیا علاقے کی فوجی انتظامیہ نے جمعہ کو بتایا کہ روسی فوجیوں نے جوہری ضابطے کے سرکاری ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے زاپوریزہزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ (این پی پی) کی سائٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔ Russian troops seize Zaporizhzhia nuclear power plant
انتظامیہ نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ ’’زاپوریزہزیا این پی پی کی سائٹ کو روسی فوجی دستوں نے تحویل میں لے لیا ہے۔ آپریشن کے اہلکاروں نے ضرورت کے مطابق تکنیکی جانچ کی اور محفوظ آپریشن کو یقینی بنایا۔"
علاقائی فوجی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا، "انیر ہودر شہر میں زاپوریزہزیا پلانٹ کے ری ایکٹر نمبر 1 کے کمپارٹمنٹ کو نقصان پہنچا تھا، لیکن اس سے پاور یونٹ کی حفاظت پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔Russia Ukraine War
اس سے قبل یوکرین کی ریاستی ایمرجنسی سروس نے بتایا تھا کہ زاپوریزہیا جوہری پاور پلانٹ کے باہر آگ لگ گئی اور اس کا ایک یونٹ بند کر دیا گیا۔ انہوں نے بعد میں بتایا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: 'روس جوہری دہشت گردی کر رہا ہے'
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے جمعہ کو کہا کہ زاپوریزہزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کی ریڈی ایشن کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
ایجنسی نے ٹویٹ کیا،’یوکرین کے جوہری ریگولیٹر نے آئی اے ای اے کو مطلع کیا ہے کہ زاپوریزہزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ریڈی ایشن کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی ہے‘۔
یوکرین کی اسٹیٹ ایمرجنسی سروس نے بھی اب اس بات کی تصدیق کی ہے پلانٹ کی صورتحال حسب معمول (نارمل) ہے۔
زاپوریزہزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ترجمان اینڈری تُز کے مطابق گولہ باری فی الحال رک گئی ہے، لیکن صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔
انہوں نے بی بی سی کو بتایا،’انھوں نے (روسی فوجی) ہر چیز پر بمباری کی جس میں بلاک سمیت ہر چیز شامل تھا۔ اس لیے سب کچھ کہنا مشکل ہے۔ اب یہ طے کیا جا رہا ہے کہ بات چیت کے لیے ان سے رابطہ کیا جائے یا کسی اور طریقے سے آگے بڑھا جائے گا‘۔
دریں اثناء امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات کی۔ وائٹ ہاؤس زاپوریزہزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ میں مبینہ آگ کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے۔
آئی اے ای اے کے ڈی جی رافیل ماریانو گروسی نے کہا کہ یوکرین میں جوہری پلانٹ کی سالمیت کو نقصان پہنچایا گیا ہے، یہ کارروائی کا وقت ہے، یوکرین نے ہمیں ایک درخواست بھیجی ہے اور میں نے روس اور یوکرین دونوں کو جلد از جلد سفر کرکے وہاں اپنی دستیابی اور پوزیشن کا اشارہ دیا ہے۔
رافیل ماریانو گروسی نے یہ بھی کہا کہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کی صورتحال پر اس اقدام کا سیاسی پہلوؤں سے کوئی تعلق نہیں ہے، زمین پر پیچیدہ حالات کے پیش نظر میری وہاں موجودگی وقت کا تقاضہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کی علی الصبح روسی فوج نے نیوکلیئر پلانٹ پر چاروں اطراف سے حملہ کیا جس سے پلانٹ میں آگ لگ گئی اور فائر برگیڈ جائے وقوعہ تک پہنچنے میں غیر مجاز تھے۔