یوکرینی صدر زیلنسکی نے جمعہ کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا، "ہماری معلومات کے مطابق، دشمن نے مجھے پہلے نمبر پر اور میرے خاندان کو نمبر دو کے طور پر نشانہ بنایا ہے۔ Russia Attacks Ukraine
وہ ملک کے سربراہ کو نشانہ بنا کر یوکرین کو سیاسی طور پر تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارے پاس اطلاع ہے کہ دشمن گروہ کیف میں داخل ہو گئے ہیں۔
انہوں نے روسی جارحیت کو چیلنج کرنے کے لیے ایک مکمل دفاعی فوجی مہم کا بھی حکم دیا۔ انہوں نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ موبلائزیشن 90 دن تک جاری رہے گی۔
انہوں نے زور دیا کہ ان کے ملک پر روسی حملے میں اب تک 137 شہری اور فوجی اہلکار ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Attacks Ukraine: یوکرین روس جنگ کے متعلق اہم اپڈیٹس
وہیں، یوکرین کے خلاف جاری روسی کارروائی کے درمیان یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جنگ روکنے کے لیے بات چیت کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ جلد یا دیر مذاکرات شروع ہوں گے۔
یوکرین کے صدر نے ایک پیغام میں کہا کہ روس کو ہم سے بات کرنی ہوگی اور ہمیں بتانا ہوگا کہ جنگ کیسے ختم کی جائے لیکن جتنی جلدی بات چیت شروع ہوگی، نقصان اتنا ہی کم ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ یوکرین میں کیا ہو رہا ہے اور انہوں نے واضح کیا کہ روس کے خلاف جو پابندیاں لگائی جا رہی ہیں وہ کافی نہیں ہیں۔
دریں اثناء، یوکرینی صدر نے بخارسٹ نائن گروپ سے فوجی مدد دینے اور روس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
NATO on Russia's Military Action: یوکرین پر روسی فوجی کارروائی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی
زیلنسکی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ہم اپنی خودمختاری اور اپنی سرزمین کا دفاع کریں گے لیکن اس کے لیے ہمیں دوسرے ممالک کی مدد درکار ہے۔
اس معاملے پر پولینڈ کے صدر کے ساتھ بات چیت کے بعد، میں بخارسٹ نائن گروپ کے ممالک سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمیں فوجی امداد دیں اور روس پر دباؤ ڈالنے کے لیے موثر پابندیاں لگائیں۔ ہم مل کر روس کو مذاکرات پر مجبور کر سکتے ہیں۔ ہمیں جنگ کے خلاف اتحاد کی ضرورت ہے۔