روسی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے جدید ترین ہائپرسونک میزائل کنزال کو پہلی بار یوکرین میں اپنے حملے کے دوران لڑائی میں استعمال کیا۔Russia Ukraine war
روسی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ ہائپر سونک میزائلوں نے مغربی ایوانو فرینکیوسک کے علاقے میں یوکرینی فوجیوں کے میزائل اور گولہ بارود کو ذخیرہ کرنے والے زیر زمین گودام کو تباہ کر دیا۔ Russia use of hypersonic missile
کوناشینکوف نے یہ بھی کہا کہ روسی افواج نے بحیرہ اسود کی بندرگاہ اوڈیسا کے قریب یوکرین کی فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لیے اینٹی شپ میزائل سسٹم باشن Bastion کا استعمال کیا۔
روس نے پہلی بار یہ ہتھیار 2016 میں شام میں اپنی فوجی مہم کے دوران استعمال کیا تھا۔
وہیں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کا کہنا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے میں اب تک 800 سے زیادہ شہری ہلاک ہوئے ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 1300 سے زائد ہے۔casualty in russia ukraine war
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine war: روس یوکرین کے ماریوپول شہر پر روزانہ 50 سے 100 میزائل داغتا ہے
انسانی حقوق دفتر کے مطابق شہریوں کی ہلاکتیں زیادہ تر فضائی حملوں، راکٹ اور میزائل شیلنگ سے ہوئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر کا یہ بھی کہنا ہے کہ 24 فروری سے یوکرین میں شروع ہونے والے روسی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔
انھوں نے بتایا کہ جنگ زدہ علاقوں تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی درست تعداد بتانا مشکل ہے۔