ETV Bharat / international

Russia Ukraine Talks: ’ترکی زیلینسکی اور ولادیمیر پوتن کے درمیان ملاقات کی میزبانی کے لیے تیار‘ - russia ukraine conflicts

ترکی کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین مذاکراتی معاہدے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں اور ہم یوکرین اور روس کے صدور کے درمیان ملاقات کی میزبانی کرنے کے لیے بھی تیار ہیں، وہیں سوئٹزرلینڈ نے بھی یوکرین-روس مذاکرات کے لیے میزبانی کی پیشکش کی ہے۔ Russia Ukraine Talks

Ukrainian President Vladimir Zelensky and Russian President Vladimir Putin
یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن
author img

By

Published : Mar 21, 2022, 5:24 PM IST

ترکی کے وزیر خارجہ میولوت چاؤش اوغلو نے گزشتہ روز کہاکہ بلاشبہ، روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے، عام شہری مارے جا رہے ہیں، اس کے ساتھ سمجھوتہ کرنا کوئی آسان بات نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ترکی دیکھ رہا ہے کہ دونوں فریقین ایک معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔Russia Ukraine Tension

ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی دونوں ممالک کی مذاکراتی ٹیموں کے ساتھ رابطے میں ہے لیکن انہوں نے مذاکرات کی تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ترکی یوکرین کے صدر زیلینسکی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ملاقات کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔Russia Ukraine Talks

ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم قیام امن کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں‘‘۔

واضح رہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف اور یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے رواں ماہ کے اوائل میں ترکی کے شہر انطالیہ میں ملاقات کی تھی تاہم اس بات چیت کا کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

Russia Ukraine Talks: روس اور یوکرین اہم مسائل پر معاہدے کے قریب ہیں، ترکی کا دعویٰ

اسی دوران سوئٹزرلینڈ کے صدر اگنازیو کیسس نے بھی کہا ہے کہ سوئٹزرلینڈ یوکرین اور روس کے درمیان امن مذاکرات کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔

ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا ’’سوئٹزرلینڈ پس پردہ ثالث کا کردار ادا کرنے یا مذاکرات کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ سوئٹزرلینڈ میں ثالثی اور انسانی روایات دونوں ہیں‘‘۔

روسری خبر رساں ایجنسی ٹاس نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے 16 مارچ کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ سوئس اتحادیوں نے ماسکو اور کیف کے درمیان مذاکرات میں ثالثی کی تجویز کے ساتھ ان سے رابطہ کیا ہے۔

سوئٹزرلینڈ، جو یوروپی یونین کا رکن نہیں ہے، نے روس کے خلاف پابندیوں کی حمایت کی ہے۔

ٹاس کے مطابق سوئٹزرلینڈ کو 7 مارچ کو روسی حکومت کی طرف سے عائد پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

ترکی کے وزیر خارجہ میولوت چاؤش اوغلو نے گزشتہ روز کہاکہ بلاشبہ، روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے، عام شہری مارے جا رہے ہیں، اس کے ساتھ سمجھوتہ کرنا کوئی آسان بات نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ترکی دیکھ رہا ہے کہ دونوں فریقین ایک معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔Russia Ukraine Tension

ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی دونوں ممالک کی مذاکراتی ٹیموں کے ساتھ رابطے میں ہے لیکن انہوں نے مذاکرات کی تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ترکی یوکرین کے صدر زیلینسکی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ملاقات کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔Russia Ukraine Talks

ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم قیام امن کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں‘‘۔

واضح رہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف اور یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے رواں ماہ کے اوائل میں ترکی کے شہر انطالیہ میں ملاقات کی تھی تاہم اس بات چیت کا کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

Russia Ukraine Talks: روس اور یوکرین اہم مسائل پر معاہدے کے قریب ہیں، ترکی کا دعویٰ

اسی دوران سوئٹزرلینڈ کے صدر اگنازیو کیسس نے بھی کہا ہے کہ سوئٹزرلینڈ یوکرین اور روس کے درمیان امن مذاکرات کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔

ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا ’’سوئٹزرلینڈ پس پردہ ثالث کا کردار ادا کرنے یا مذاکرات کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ سوئٹزرلینڈ میں ثالثی اور انسانی روایات دونوں ہیں‘‘۔

روسری خبر رساں ایجنسی ٹاس نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے 16 مارچ کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ سوئس اتحادیوں نے ماسکو اور کیف کے درمیان مذاکرات میں ثالثی کی تجویز کے ساتھ ان سے رابطہ کیا ہے۔

سوئٹزرلینڈ، جو یوروپی یونین کا رکن نہیں ہے، نے روس کے خلاف پابندیوں کی حمایت کی ہے۔

ٹاس کے مطابق سوئٹزرلینڈ کو 7 مارچ کو روسی حکومت کی طرف سے عائد پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.