یوکرین اور روس کے درمیان بات چیت دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے یہ اطلاع دی۔Russia Ukraine talks
پوڈولیاک نے کہا، ''بات چیت جاری ہے۔ مین ڈائیلاگ فورم پر مشاورت دوبارہ شروع ہو گئی ہے، ریگولیشن، جنگ بندی، ملک کی سرزمین سے فوجوں کے انخلاء کے عمومی امور پر بات چیت کی جا رہی ہے۔
کریملن ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ دونوں ممالک نے پیر کو چوتھے دور کی بات چیت کی تھی لیکن تکنیکی خرابی کی وجہ سے مذاکرات کو درمیان میں روک دینا پڑا تھا۔ کیونکہ اس دور کا مذاکرات ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ کی جارہی ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان مستقبل میں امن معاہدے کے ممکنہ مسودے اور دیگر ممالک کے ضامن کے طور پر شامل ہونے کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر، پیسکوف نے کہا، "اس پر عوامی سطح طور سے بات کرنا قبل از وقت ہے۔ یہ سب بات چیت کے تحت ہے۔" انہوں نے کہا کہ یوکرین اور روس کے وفود کام کر رہے ہیں۔ کام مشکل ہے لیکن بات چیت کا جاری رہنا ایک مثبت پیغام ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ماسکو روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے فارمیٹ پر کوئی پیشین گوئی نہیں کرنا چاہتا کیونکہ مذاکرات کے واضح نتائج کے لئے انتظار کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ہم کوئی پیش گوئی نہیں کرنا چاہتے۔ ہم واضح نتائج کے سامنے آنے کا انتظار کریں گے، جس کے بارے میں دونوں ممالک کے عوام سے بتانا ممکن ہوگا۔ ہم پیشین گوئیوں میں جلدی نہیں کرنا چاہتے۔"
وہیں مقامی میڈیا کے مطابق، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف ماسکو اور کیف کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں کسی سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے کچھ امید دیکھ رہے ہیں۔
لاوروف نے RBK اخبار کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ پہلے سے ہی ایسی پوزیشن موجود ہیں جن پر فریقین معاہدے کے قریب ہیں۔ اگرچہ بات چیت مشکل ہے، "کسی سمجھوتے تک پہنچنے کی کچھ امید ہے۔"
لاوروف نے کہا کہ ماسکو کی جانب سے سیکیورٹی ضمانتوں کے بدلے یوکرین کی سیاسی اور فوجی غیرجانبداری پر اب سنجیدگی سے بات چیت کی جا رہی ہے۔